France Ke Baray Mein Janein By Vardah Baloch

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
فرانس کے بارے میں جانیں..... وردہ بلوچ

france.jpg

فرانس کا رسمی نام La République Française یعنی جمہوریہ فرانس ہے۔
''فرانس‘‘ لاطینی لفظ ''فرانسیا؍Francia سے اخذ ہوا ہے جس کے معنی ہیں ''فرانکوں کی سلطنت یا زمین‘‘۔
فرانس میں سالانہ تقریباً 9 کروڑ سیاح آتے ہیں۔ دنیا میں سب سے زیادہ سیاح اسی ملک میں آتے ہیں اور سیاحت فرانس کی آمدن کا تیسرا بڑا ذریعہ ہے۔
فرنچ ٹوسٹ کو ابتدا میں ''پین پرڈو‘‘ (ضائع شدہ بریڈ) کہا جاتا تھا۔ اس کا اولین تحریری ذکر انگلستان کے ہنری پنجم کے دربار کی ڈش میں کیا گیا۔ آکسفورڈ انگلش ڈکشنری کے مطابق ''فرنچ ٹوسٹ‘‘ کا پہلا استعمال 1660ء کی ایک کتاب میں ہوا جس کا عنوان ''ایکمپلشٹ کُک‘‘ تھا۔
فرانس میں 14 جولائی کو یوم آزادی منایا جاتا ہے۔ 14 جولائی 1789ء کو باسٹیل قید خانے پر دھاوا بولا گیا تھا جس سے فرانس میں انقلابی جنگ کا آغاز ہوا۔
فرانس کی حکومت ان خاندانوں کو میڈل سے نوازتی ہے جو زیادہ بچوں کی پرورش عزت و وقار اور کامیابی کے ساتھ کرتے ہیں۔
ہر پانچ میں سے ایک فرانسیسی یاسیت یا ڈپریشن کا شکار ہے، یوں دنیا میں یاسیت کا سب سے زیادہ تناسب فرانس میں ہے۔
فرانسیسی بادشاہ لوئس XIX نے صرف 20 منٹ بادشاہی کی۔
''رین بو وائیر‘‘ ماحول دوست تنظیم گرین پیس کا ایک بحری جہاز تھا جس کا مقصد بحرالکاہل میں فرانس کو نیوکلیائی تجربات سے روکنا تھا۔ اسے 1985ء میں نیوزی لینڈ کے ساحل پر تباہ کر دیا گیا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ بعدازاں معلوم ہوا کہ حملے میں فرانس کے خفیہ ادارے ملوث تھے جس کے بعد اس معاملے نے سکینڈل کی صورت اختیار کر لی۔
دوسری عالمی جنگ کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان میں سے ایک فرانس ہے۔
یورپی یونین میں فرانسیسی اور ہسپانوی عورتوں کی اوسط عمر سب سے زیادہ ہے۔
۔1998ء کا فٹ بال ورلڈ کپ جیتنا کھیلوں کے میدان میں فرانس کی سب سے بڑی کامیابی سمجھی جاتی ہے۔ فرانس ہی اس ورلڈ کپ کا میزبان تھا۔
فرانس کا قومی ترانہ ''La Marsellaise‘‘ رسمی طور پر 1795ء میں اختیار کیا گیا۔ یہ دراصل ایک جنگی ترانہ تھا۔
سب سے زیادہ قاتلانہ حملوں کے باعث فرانس کے صدر چارلس ڈی گال کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہے۔ فرانس کے اس حاکم پر 32 مرتبہ قاتلانہ حملے کیے گئے۔
پہلا ڈیجیٹل کیلکولیٹر، گرم ہوا کا غبارہ، پیراشوٹ، بریل (نابیناؤں کو پڑھانے کا ایک طریقہ)، مارجرین، گرینڈ پریکس ریسنگ اور پہلا عوامی انٹرایکٹو کمپیوٹر فرانسیسیوں نے ایجاد کیا۔
فرانسیسی فزیشن جوزف اگناس گلوٹین نے گردن کاٹ کر سزائے موت دینے والا آلہ ایجاد کیا جو گلوٹین کے نام سے مشہور ہوا۔ وہ چاہتا تھا کہ سزائے موت زیادہ ظالمانہ نہ ہو اور ایک ہی جھٹکے میں کام تمام ہو جائے۔ ڈاکو نکولس یاک پلیٹیر پہلا فرانسیسی تھا جس کا سر 25 اپریل 1792ء کو اس کے ذریعے قلم کیا گیا۔ انقلاب فرانس میں ''دورِدہشت‘‘ (پانچ ستمبر 1793ء تا 28 جولائی 1794ء) کے دوران گلوٹین کے ذریعے کم از کم 17 ہزار افراد کو سزائے موت دی گئی۔ گلوٹین سے سزائے موت پانے والا آخری شخص حمیدہ جندوبی تھا۔ اسے 1977ء میں یہ سزا خفیہ طور پر دی گئی کیونکہ 1939ء سے اس سزا کا سلسلہ رکا ہوا تھا۔ 1981ء میں فرانس میں سزائے موت کا خاتمہ کر دیا گیا۔
کہا جاتا ہے کہ دوسری عالمی جنگ میں فرانسیسیوں نے بھرپور مزاحمت کی لیکن دراصل نازیوں کے خلاف اس خفیہ مزاحمت میں فرانس کی صرف پانچ فیصد آبادی نے سرگرمی سے حصہ لیا۔
دو عالمی جنگوں کے علاوہ ٹور ڈی فرانس ہر سال ہوتی رہی۔ 1998ء میں ہونے والے ٹوردی فرانس کو ''ٹور ڈی شیم‘‘ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ100 سے بھی کم سواروں نے اسے مکمل کیا اور بہت سی ٹیمیں ڈوپنگ کی وجہ سے نااہل ہو گئیں۔
فرانس کا مشہور لوور عجائب گھر بارہویں صدی میں فلپ دوم کے دور میں بطور قلعہ تعمیر ہوا تھا۔ یہاں دنیائے فن کی چند اہم ترین اشیا موجود ہیں۔
پیرس سب سے پہلے تیسری صدی قبل مسیح میں آباد ہوا جب ایک کیلٹک گال قبیلہ یہاں آیا جسے پیرسی کے نام سے پکارا جاتا تھا۔
فرانس کے سب سے قدیم پل کا نام Pont Neuf ہے جس کے معنی ہیں ''نیا پل‘‘۔
دنیا میں سمندر کے راستے سب سے بڑی مداخلت دوسری عالمی جنگ میں ہوئی۔ چھ جولائی 1944ء کو اتحادیوں کے 135,000 سپاہی چھ ہزار کشتیوں پر فرانسیسی ساحل پر اترے جس کے نتیجے میں شروع ہونے والی لڑائی سے یورپ میں نازیوں کا قبضہ ختم ہوا۔ اسے ڈی ڈے یا آپریشن اوور لارڈ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
ولندیزی مصور وین گوگ اپنی زندگی میں گم نام رہا لیکن مرنے کے بعد اسے بہت شہرت ملی۔ اس نے اپنے بیشتر شاہکار فرانس میں تخلیق کیے۔
دنیا میں ایٹمی ہتھیار بنانے والا چوتھا ملک فرانس ہے۔
فرانس کے شہر کینز میں ہر سال مئی میں دو ہفتوں کے لیے دنیائے فلم کا سب سے اہم فیسٹول ہوتا ہے۔
 
Columnist
Vardah Baloch

Back
Top