Ghazal جہاں وحشتیں ہوں اِدھر اُدھر، جہاں نفرتوں کے سحاب ہوں

sara butt

sara butt

Well-Known Pakistani
I Love Reading
5
 
Messages
639
Reaction score
1,084
Points
176

  • جہاں وحشتیں ہوں اِدھر اُدھر، جہاں نفرتوں کے سحاب ہوں
    وہاں سانس لیں بھی تو کس طرح، جہاں چاہتوں پہ عذاب ہوں
    جنہیں دیکھ کر مری زندگی کا ہر ایک باب ہو سرخرو
    اے مرے خدا مری آنکھ میں کبھی اِس طرح کے بھی خواب ہوں
    تُو چلے اگر تو یہ کائنات سِمٹ کے تیری نظر بنے
    تُو رُکے جہاں فقط ایک پل وہاں حیرتوں کے شہاب ہوں
    تری بات جیسے رواں رگوں میں نئی رُتوں کے ہوں ذائقے
    ترے لفظ جیسے گُہر لیے کئی سیپیاں تہہِ آب ہوں
    تری چاہ سے مری دھڑکنوں میں عجب سوال دھڑک اُٹھیں
    تری چشمِ مست میں جابجا انہی دھڑکنوں کے جواب ہوں
    ترے خال و خد سے ملے مجھے مرے اپنے "ہونے" کا حوصلہ
    تجھے سوچ کر میں لکھوں اگر تو تمام لفظ گلاب ہوں
    کوئی ایسا خطۂ سرزمیں، مری بستیوں میں نہ ہو کہیں
    جہاں ہر قدم ہو عذابِ جاں، جہاں لمحہ لمحہ سراب ہوں
    تجھے کھو کے گردشِ روز و شب میں کھڑا ہوں کیسے وقار سے
    مجھے مت پکار مرے سجن، مری محنتیں نہ خراب ہوں
 

Back
Top