Ghazal Ghar jal raha tha sub k labon par dhuwan sa tha by Aleem Saba Naveed

sahrish khan

sahrish khan

Star Pakistani
I Love Reading
11
 
Messages
6,924
Reaction score
14,147
Points
736
ہر موڑ پہ سفر تھا عجب بولنے نہ پائے
منزل ملی جو درد کی لب بولنے نہ پائے
لکھوا دئیے ہیں اوروں نے دیوار و در پہ نام
اک ہم تھے اپنا نام و نسب بولنے نہ پائے
گھر جل رہا تھا سب کے لبوں پر دھواں سا تھا
کس کس پہ کیا ہوا تھا غضب بولنے نہ پائے
سپنوں کی گرم چادریں اوڑھے ہوئے تھے لوگ
اتری تھی دھوپ شہر میں کب بولنے نہ پائے
ہم بولتے رہے ہیں لب فکر سے صباؔ
کچھ لوگ اپنے آپ سے جب بولنے نہ پائے
علیم صبا نوید
 

Back
Top