Ghazal Har baat par sawal mohabbat pe khaak daal by Kiran Hashimi

Maria-Noor

Maria-Noor

New Member
I Love Reading
Invalid Email
11
 
Messages
6,575
Reaction score
11,924
Points
731
ہر بات پر سوال محبت پہ خاک ڈال
غم کوئی بھی نہ پال محبت پہ خاک ڈال

جس کو نچائے بھوک بھی ہر جا گلی گلی
بھوکے ہیں سر یہ تال محبت پہ خاک ڈال

وہ جسم چھو رہا تھا محبت کے نام پر
رشتہ بنا کے ڈھال محبت پہ خاک ڈال

آوارگی کا زعم بہت دور لے گیا
بدلی ہے میں نے چال محبت پہ خاک ڈال

آتا تھا مجھ سے ملنے وہ ہر روز خواب میں
گزرے ہیں ماہ و سال محبت پہ خاک ڈال

محدود ہیں فقط یہ ہوس تک محبتیں
سب نے بچھائے جال محبت پہ خاک ڈال

اب ہیر کا ہے دور نہ رانجھے کا یہ جہاں
مت دے مجھے مثال محبت پہ خاک ڈال

کانٹوں پہ چل کے آونگی مجھ کو بلا کے دیکھ
اے یارِ باکمال محبت پہ خاک ڈال

دیکھو کرنؔ یہ عشق محبت گناہ ہیں
کر کے ہوا ملال محبت پہ خاک ڈال

کرنؔ ہاشمی
 

Back
Top