Asad Rehman
Super Star Pakistani
16
- Messages
- 13,866
- Reaction score
- 33,100
- Points
- 1,451
فیض احمد فیض
حسرت دید میں گزراں ہیں زمانے کب سے
دشت امید میں گرداں ہیں دوانے کب سے
دیر سے آنکھ پہ اترا نہیں اشکوں کا عذاب
اپنے ذمے ہے ترا قرض نہ جانے کب سے
کس طرح پاک ہو بے آرزو لمحوں کا حساب
درد آیا نہیں دربار سجانے کب سے
سر کرو ساز کہ چھیڑیں کوئی دل سوز غزل
ڈھونڈتا ہے دل شوریدہ بہانے کب سے
پر کرو جام کہ شاید ہو اسی لحظہ رواں
روک رکھا ہے جو اک تیر قضا نے کب سے
فیضؔ پھر کب کسی مقتل میں کریں گے آباد
لب پہ ویراں ہیں شہیدوں کے فسانے کب سے
@Recently Active Users
حسرت دید میں گزراں ہیں زمانے کب سے
دشت امید میں گرداں ہیں دوانے کب سے
دیر سے آنکھ پہ اترا نہیں اشکوں کا عذاب
اپنے ذمے ہے ترا قرض نہ جانے کب سے
کس طرح پاک ہو بے آرزو لمحوں کا حساب
درد آیا نہیں دربار سجانے کب سے
سر کرو ساز کہ چھیڑیں کوئی دل سوز غزل
ڈھونڈتا ہے دل شوریدہ بہانے کب سے
پر کرو جام کہ شاید ہو اسی لحظہ رواں
روک رکھا ہے جو اک تیر قضا نے کب سے
فیضؔ پھر کب کسی مقتل میں کریں گے آباد
لب پہ ویراں ہیں شہیدوں کے فسانے کب سے
@Recently Active Users