Maria-Noor
New Member
I Love Reading
Invalid Email
11
- Messages
- 6,575
- Reaction score
- 11,925
- Points
- 731
"حضرت نعمان بن ثابت امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا تحمل اور ضبط بہت مشہور تھا، ایک شخص نے کہا میں ابو حنیفہ کا ضبط توڑوں گا۔ وہ شخص آپ کے پاس آنے لگا، مجلس میں بیٹھنے لگا۔ دوران گفتگو اکثر امام صاحب کی تضحیک کرتا آپ کے دلائل کا مذاق اڑاتا۔ جب اس سے بھی کام نہ بنا تو وہ گالیوں پر اتر آیا۔ اس نے قریب ہر حربہ استعمال کرلیا کہ کسی طرح امام صاحب کو غصہ دلایا جائے لیکن ناکام رہا۔
ایک روز اس نے کہا آج تو ابوحنیفہ ضرور غصہ میں آئے گا اور مجھ پر ہاتھ اٹھائے گا، اس نے آپ کے گھر دروازے پر دستک دی، آپ باہر تشریف لائے، کہنے لگا، "ابو حنیفہ میں آپ کی والدہ کے لیے نکاح کا پیغام لایا ہوں، میں ان سے نکاح کرنا چاہتا ہوں"۔ امام صاحب نے بڑے تحمل سے جواب دیا، جی بہت اچھی بات ہے میں آپ کی خواہش کا احترام کرتا ہوں۔ لیکن اس فیصلے کا حق میرے پاس نہیں ہے میں اپنی والدہ سے پوچھ کر آتا ہوں، ان کی رضا مندی ضروری ہے۔ اگر وہ راضی ہین تو مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ " آپ یہ فرما کر اندر تشریف لے گئے۔ اسی اثناء میں اس شخص کا کلیجہ پھٹ گیا، اس کے جسم سے خون رسنے لگا اور وہ مر گیا۔ آپ جب تک آپ باہر تشریف لائے وہ مر چکا تھا۔
اس کے بعد مشہور ہو گیا کہ فلاں شخص کو ابو حنیفہ کے صبر نے مار ڈالا۔۔۔۔۔۔۔۔۔"