Ghazal Hua jo waqf e gham wo dill kisi ka ho nahi sakta By Bekhud dehlvi

Asad Rehman

Asad Rehman

Super Star Pakistani
16
 
Messages
13,866
Reaction score
33,100
Points
1,451
بیخود دھلوی


ہوا جو وقف غم وہ دل کسی کا ہو نہیں سکتا
تمہارا بن نہیں سکتا ہمارا ہو نہیں سکتا

سنا پہلے تو خواب وصل پھر ارشاد فرمایا
ترے رسوا کئے سے کوئی رسوا ہو نہیں سکتا

لگاوٹ اس کی نظروں میں بناوٹ اس کی باتوں میں
سہارا مٹ نہیں سکتا بھروسا ہو نہیں سکتا

تمنا میں تری مٹ جائے دل ہاں یہ تو ممکن ہے
مرے دل سے مٹے تیری تمنا ہو نہیں سکتا

نہ فرصت ہے نہ راحت ہے نہ بیخودؔ وہ طبیعت ہے
غزل کیا خاک لکھیں شعر اچھا ہو نہیں سکتا

@Recently Active Users
 

Back
Top