Ghazal Is ne ek shaam bula kar jo pilai chai

Maria-Noor

Maria-Noor

New Member
I Love Reading
Invalid Email
11
 
Messages
6,575
Reaction score
11,924
Points
731
اس نے اک شام بلا کر جو پلائی چائے
مجھکو میٹھی لگی اس ہاتھ کی پھیکی چائے

اس طرح لمس لیا اسکے لبوں کا میں نے
پی گیا اسکی، مزے لے کے میں جوٹھی چائے

بن گئی تھی اسی اک لمحے میں وہ چائے شراب
مسکرائی تھی وہ، جب اس نے مجھے دی تھی چائے

کبھی سگریٹ جلادیتا ھے انگلی میری
اسکی یادیں کبھی کردیتی ہیں ٹھنڈی چائے

جب سے انکار کیا اس نے مری چائے سے
چھوڑدی میں نے سدا کیلئے پینی چائے

آج بھی اسکی جلن یاد بہت آتی ھے
جلے تھے ہونٹ مرے گرم تھی اتنی چائے

آج تک میں نے وہ پیالی نہیں دھوئی ھے کماؔل
اس نے اک گھونٹ ہی جس پیالی میں پی تھی چائے

احمد کمال حشمی
 

@Angelaa:laugh: یہ کمال کا کمال نہیں
اس کو فنگس سے کیا
 
@Angelaa
ویسے شاعر نفیس نہیں ہوتے :laugh: گندے مندے مست رہتے ہیں
 
@Angelaa
شاعری میں مشہور ہونے کے لئیے مرنا بھی ضروری ہوتا ہے :laugh: نئیں تے نشہ
 
Back
Top