Maria-Noor

Maria-Noor

New Member
I Love Reading
Invalid Email
11
 
Messages
6,575
Reaction score
11,924
Points
731
جہان ِ شب ہے دھواں صبح ِ انقلاب بنو
جلا دو تخت ِ بتاں دست ِ احتساب بنو
لہو کے دیپ جلاؤ کہ شب طویل ہوئی
محل سے روشنی چھینو سحر کی تاب بنو
چراغِ زخم سے جب نور کی ندی پھوٹے
شبوں کے چاند، سحر خیز آفتاب بنو
تڑپ رہے ہو جزیرہ نما تنوروں میں
ہوا کے دوش پہ اڑتے ہوئے سحاب بنو

اگر ہو لیلیٰ تو صحرا میں چھوڑ دو محمل
بنو جو قیس تو پھرعشق کی کتاب بنو
عتابِ زرد میں خاموشی خودکشی ہو گی
سکوتِ مرگ میں للکار ِ اضطراب بنو
جو ظلمتوں کے بیاباں سے ڈر گئے درویش
انہیں کہو کہ اٹھو جہدِ بو تراب بنو
فاروق درویش
۔
 

@Maria-Noor
عمدہ اور خوب صورت انتخاب
بڑی معرفت کی شاعری ہے
 
Back
Top