Japan Munfarid Mulk kyun ....... ? Vardah Baloch

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
جاپان , منفرد ملک کیوں ...؟
japan.jpg

وردہ بلوچ
گھنے جنگلات اور گنجان شہر، روایات اور جدید ٹیکنالوجی… ان سے پتا چلتا ہے کہ جاپان ماضی اور مستقبل کا شاندار امتزاج ہے۔ یہ وہ سرزمین ہے جس نے اپنے آپ کو خوب سے خوب تر کرنے کی جستجو جاری رکھی ہوئی ہے۔ ذیل میں وہ حقائق بیان کیے جا رہے ہیں جو اسے دنیا کے دوسرے ملکوں سے مختلف بناتے ہیں۔ 1۔ جاپان میں سالانہ 1,500 زلزلے آتے ہیں اور چھوٹے موٹے جھٹکے تو شاید روز ہی لگتے رہتے ہیں۔ ملک میں 111 سرگرم آتش فشاں ہیں اور ہر برس تقریباً 15 آتش فشاں پھٹ پڑتے ہیں۔ ان سے انسانی جان کو خطرہ رہتا ہے۔ جاپان ’’رنگ آف فائر‘‘ میں واقع ہے۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں براعظمی اور سمندری زمینی پلیٹیں ایک دوسرے سے ملتی ہیں۔ اسی وجہ سے موجودہ صدی کے 10 سب سے برے قدرتی سانحات یہاں وقوع پذیر ہوئے۔ اس کے باوجود ملک نے ہر سانحے کے بعد قوت ارادی اور جفاکشی کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ آج جاپان ترقی یافتہ ممالک میں نمایاں مقام پر ہے۔ 2۔ گنجان آبادی کے باوجود جاپان کا تقریباً 68 فیصد سے زائد رقبہ جنگلات پر مشتمل ہے۔ ملک میں جنگلات کے انتظام و انصرام کا اہتمام ہوئے چار صدیوں سے بھی زیادہ ہو چکے ہیں چونکہ آبادی میں اضافے کے ساتھ ٹمبر کی مانگ میں اضافے سے جنگلات کی بقا کو خطرہ ہو گیا تھا اس لیے یہ قدم اٹھایا گیا۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد جنگلات بڑھانے کی ایک اور مہم کا آغاز کیا گیا۔ اس وقت سے اب تک حکومتی اور نجی ادارے مقامی درختوں کو اگاتے ہیں تاکہ جنگلات قائم رہیں اور صنعتی سرگرمی سے کاربن کے ہونے والے اخراج کا ازالہ کیا جا سکے۔ 3۔ جاپان کے سکولوں میں صفائی نصاب کا حصہ ہے۔ چھ سال کے بچوں کو سکول کی سرگرمیوں کے دوران صفائی کرائی جاتی ہے تاکہ ان میں دوسروں کی تعظیم، ذمہ داری اور مساوات کا احساس پیدا ہو۔ اس سے جاپانی گھر اور شہر بہت صاف ستھرے رہتے ہیں۔ صفائی کے بعض کام البتہ پیشہ ور افراد کے ذمہ ہوتے ہیں اور وہی انہیں سرانجام دیتے ہیں۔ 4۔ جاپان کی ریلویز دنیا میں وقت کی سب سے زیادہ پابندی کرتی ہے۔ 2018ء میں ٹوکیو سے شین اوساکا کے درمیان تیز رفتار شنکانسن میں اوسطاً ایک منٹ سے بھی کم کی تاخیر پائی گئی۔ ٹرینیں تاخیر سے بہت ہی کم آتی جاتی ہیں اور اگر ایسا ہو تو اس کی معذرت کی جاتی ہے۔ اگر ٹرین پانچ منٹ تاخیر کرے تو اس کا ’’تاخیری سرٹیفکیٹ‘‘ بھی جاری ہو سکتا ہے۔ ایک گھنٹہ تاخیر کا مطلب ہے کہ یہ بات اب خبروں کی زینت بنے گی۔ 5۔ ترقی یافتہ ممالک میں سب سے کم موٹاپا جاپان میں ہے۔ بین الاقوامی معیار باڈی ماس انڈیکس یا بی ایم آئی اگر 30 سے اوپر ہو تو اسے موٹاپا خیال کیا جاتا ہے۔ جاپان میں صرف 4.3 فیصد افراد موٹے ہیں جبکہ 2019ء میں امریکیوں میں یہ تناسب 36.2 فیصد تھا۔ 2008ء میںجاپان میں ایک قانون متعارف کرایا گیا جسے ’’میٹابو قانون‘‘ کہتے ہیںاس کے مطابق 40 سے 75 برس کے شہری کو سال میں ایک بار اپنی کمر کی پیمائش کرانی ہوتی ہے تاکہ ذیابیطس اور فالج جیسی بیماریوں کے پھیلاؤ کو گرفت میں رکھا جا سکے۔ زیادہ وزن والے افراد کو ڈائٹنگ کلاسز میں داخل ہونا پڑتا ہے، اور اگر وہ ایسا نہ کریں تو ان کے آجر انہیں جرمانہ کر دیتے ہیں۔ 6۔ جاپان میں 50لاکھ سے زیادہ وینڈنگ مشینیں ہیں، اس کا مطلب ہے کہ ہر 23 افراد کے لیے ایک۔ جاپانیوں کو آٹومیشن اتنی پسند ہے کہ گرم سرد ڈرنک، کتاب، ٹوائلٹ پیپر، چھتری، چاول، کیلا، تازہ انڈے تقریباً سب وینڈنگ مشینوں سے لیتے ہیں۔ 7۔ جاپان میں بہت سے سکول اور کمپنیاں ’’رونے کی مشق‘‘ کو ترویج دیتی ہیں۔ وہ طلبہ اور سٹاف کو رلاتے ہیں تاکہ ان کا ذہنی دباؤ کم ہو اور وہ اپنے جذبات کا اظہار دوسروں کے سامنے کر سکیں۔کمپنیاں رلانے والا وجیہہ افراد معاوضے پر لیتی ہیں جو غمگین ویڈیوز وغیرہ سے شرکا کی آنکھوں سے آنسو نکلواتے ہیں۔ سکول میں پیشہ ور جنہیں ’’نامیڈا سنسی‘‘ یا ’’آنسوؤں کے استاد‘‘ کہا جاتا ہے، رلانے کی سرگرمیاں منظم کرتے ہیں اور لیکچر دیتے ہیں۔ 8۔ جاپان میں تین سال تک کی عمر کے بچے سکول کی بس میں خود آتے جاتے ہیں اور پانچ یا چھ سال کی عمر کے بچے خود پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کر تے ہوئے سکول چلے جاتے اور واپس آتے ہیں۔ اس کے لیے سکول کا عملہ اور والدین بچوں کو تربیت دیتے ہیں تاکہ وہ آزاد اور خودمختار بن سکیں۔ اس عمل کی کامیابی کی ایک وجہ اردگرد کے ماحول کا محفوظ اور قابل اعتبار ہونا ہے۔ والدین کو یقین ہوتا ہے کہ باہر ان کا بچہ محفوظ ہے۔ 9۔17 برسوں میں جاپان میں جرائم کی شرح کم ہو ئی ہے۔ 2002ء میں 28 لاکھ جرائم ریکارڈ ہوئے جو 2017ء میں 10 لاکھ رہ گئے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ وہاں بوڑھے افراد میں جرائم کی شرح زیادہ ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ جاپان میں بوڑھوں کی تعداد بھی زیادہ ہے کیونکہ وہاں اوسط عمر زیادہ اور شرح پیدائش کم ہے۔ 10۔ جاپان ان ممالک میں شامل ہے جہاں اوسط عمر سب سے زیادہ ہے۔ اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق اوسط عمر 2018ء میں 84.5 سال تھی جبکہ ریاست ہائے متحدہ امریکا میں 78.9 تھی۔ جاپان میں جو کوئی 100 سال کی عمر کو پہنچتا اسے وزیراعظم کی طرف سے سٹرلنگ سلور کپ کا تحفہ دیا جاتا تھا۔ یہ روایت 2009ء میں شروع ہوئی۔ لیکن اس کے بعد ان کی تعداد میں ڈرامائی اضافہ ہو گیا اس لیے حکومت سلور کے رنگ کردہ کپ دینے لگی۔ خیال رہے کہ 2019ء میں 70 ہزار سے زائد افراد کی عمر 100 یا اس سے زیادہ تھی۔ ان حقائق کی روشنی میں ہم یقینا کہہ سکتے ہیں کہ جاپان دوسرے ملکوں سے مختلف ہے۔
 

@intelligent086
ماشاءاللہ
بہت عمدہ انتخاب
شیئر کرنے کا شکریہ
 
@Maria-Noor
پسند اور جواب کا شکریہ
جزاک اللہ خیراً کثیرا
 
@intelligent086
وَأَنْتُمْ فَجَزَاكُمُ اللَّهُ خَيْرًا
 
Back
Top