Kaash , By Muhammad Saif Ur Rehman

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
کاش ۔۔۔۔۔ محمد سیف الرحمان

یہ ایک نہایت ہی چھوٹا سا اور مختصر سا لفظ ہے، لیکن اس میں کیا کچھ چھپا ہے یہ جاننے کیلئے، بولنے والے کا درد جاننا ضروری ہے۔‘‘کاش یوں ہوتا، کاش یہ ہوتا، کاش میں یہ کرتا، کاش مجھے وہ ملتا، پتہ نہیں کیا کیا کچھ کہا جاتا ہے اس کاش کے ساتھ۔۔۔۔۔


’’لفظوں کی تاثیر ہوتی ہے یا ہر لفظ کی الگ تاثیر ہوتی ہے، تاثیر لہجے میں بھی ہوتی ہے، لفظ کی تاثیر کا تعلق بولنے والے کی دِلی کیفیت سے ضرور ہوتا ہے ۔کسی نے کیا خوب کہا ہے
لفظ تاثیر بنتے ہیں تلفظ سے نہیں
اہلِ دِل آج بھی ہیں اہلِ زباں سے آگے
حقیقت یہ ہے کہ کاش کہنے سے بھی کوئی فائدہ نہیں بس ایک اظہار ہے افسوس کا، جس کا کوئی فائدہ نہیں۔ ہمیں چاہیے کہ وقت کے مطابق ڈھال لیں خود کو، کبھی یہ نہ سوچیں کہ آپ کی قابلیت کیا ہے۔ بس یہی حقیقت ہے کہ آپ کسی قابل بھی نہیں ہیں۔ یہاں تک کہ ’’قابلِ رحم‘‘ بھی نہیں۔ سو اس صورتِ حال میں جو مل جائے اْس پر صبر کریں تا کہ وقت اچھا گزرے۔ ورنہ اس دنیا میں بہت سی قابلیت والے لوگ بھی ذلیل ہو رہے ہیں۔ آپ کیا چیز ہیں جو ایسا سوچیں کہ کچھ قابلِ قدر ملے گا۔ موت تک کیلئے تم محتاج ہو، مرنا چاہو تو مر نہیں سکتے۔ ہر انسان کے اپنے نصیب ہوتے ہیں نصیب سے زیادہ کچھ نہیں اور وقت سے پہلے کچھ نہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ جو نصیب کے قائل نہ ہوں ایک وقت آنے پہ وہ بھی نصیب کو مان لیتے ہیں۔​
 

Back
Top