Falak
Super Star Pakistani
I Love Reading
15
- Messages
- 11,348
- Reaction score
- 19,975
- Points
- 1,236
قبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989سے اب تک اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران 95ہزار471بے گناہ کشمیریوں کو اپنا پیدائشی حق، حق خود ارادیت مانگنے کی پاداش میں شہید کیا ہے جن میں سے 7ہزار135کو دوران حراست شہیدکیا گیا ۔
کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی جانب سے آج انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق قتل کے ان واقعات سے 22ہزار910خواتین بیوہ اورایک لاکھ 7ہزار780بچے یتیم ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران فوجیوں نے 11ہزار175خواتین کی بے حرمتی کی جبکہ ایک لاکھ9ہزار451مکانوںاور دیگر املاک کو تباہ کیا۔رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے بھارتی پولیس اور فوجیوں نے کم سے کم 8ہزار کشمیریوں کو حراست کے دوران لاپتہ کیا۔
حریت رہنمائمحمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان ،سیدہ آسیہ اندرانی ،فہمیدہ صوفی،ناہیدہ نسرین ، الطاف احمد شاہ ، ایازمحمد اکبر ، پیر سیف اللہ ، راجہ معراج الدین کلوال ، شاہد الاسلا م ، فاروق احمد ڈار ، محمد اسلم وانی ، تاجر ظہور وٹالی، سیدشاہد یوسف شاہ، سید شکیل یوسف شاہ اور غلام محمد بٹ مسلسل نئی دلی کی تہاڑ جیل میں نظربند کرہیں جبکہ حریت رہنماءمسرت عالم بٹ، بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالقیوم ، جنرل سیکریٹری محمد اشرف بٹ، امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر حمید فیاض ، ایڈووکیٹ زاہد علی ، جمعیت اہلحدیث مولانا مشتاق ویری ، بار کے ارکان ایڈووکیٹ نذیر احمد رونگا، ایڈووکیٹ ہلال اکبر لون ، مولانا برکاتی، محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی، گلزار احمد گلزار ،حکیم شوکت ، معراج نندہ، ظہوراحمد ، شکیل احمد بخشی ،بشیر کشمیری،نور محمد کلوال ، مشتاق اجمل ڈار، بشیر بویا، محمد امین منگلو، عبدالرشید منگلو، عبدالغنی بٹ ،محمد رفیق گنائی ، ظہور احمد بٹ، جاوید احمد بٹ، محمد اسحاق گنائی ، نذیر احمد شیخ، غلام محی الدین پیر ، اسد اللہ پرے ، عبدالاحد پرے ، فیرو ز احمدخان ، قاضی یاسر احمد، محمد یاسین خان ، جموںوکشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین ، صحافی آصف سلطان، قاضی شبلی،عمر فاروق بٹ، لطیف احمد کالو، ظفر الاسلام شاہ ، عمر فاروق ڈار ، سفیر احمد بٹ اور عبدالغنی ہارون کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظر بندہیں۔ سابق کٹھ پتلی وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ ، فارو ق عبداللہ، محبوبہ مفتی ، انجینئر رشید احمد اور سینکڑوں دیگر پارٹی رہنماءاور کارکن بھی چار اگست کے بعد سے مسلسل غیر قانونی طورپر نظربند ہیں۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو بھی مسلسل گھرمیں نظربند کررکھا ہے اور انہیں سیاسی سرگرمیوں، عوامی اجتماعات سے خطاب اور نماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے ۔
دریں اثنا حریت رہنماﺅں نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے کی ابتر صورت حال کا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیں مقبوضہ علاقے بھیجیں اور تنازعہ کشمیر کے حل کےلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔
@Recently Active Users
کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی جانب سے آج انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق قتل کے ان واقعات سے 22ہزار910خواتین بیوہ اورایک لاکھ 7ہزار780بچے یتیم ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران فوجیوں نے 11ہزار175خواتین کی بے حرمتی کی جبکہ ایک لاکھ9ہزار451مکانوںاور دیگر املاک کو تباہ کیا۔رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے بھارتی پولیس اور فوجیوں نے کم سے کم 8ہزار کشمیریوں کو حراست کے دوران لاپتہ کیا۔
حریت رہنمائمحمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان ،سیدہ آسیہ اندرانی ،فہمیدہ صوفی،ناہیدہ نسرین ، الطاف احمد شاہ ، ایازمحمد اکبر ، پیر سیف اللہ ، راجہ معراج الدین کلوال ، شاہد الاسلا م ، فاروق احمد ڈار ، محمد اسلم وانی ، تاجر ظہور وٹالی، سیدشاہد یوسف شاہ، سید شکیل یوسف شاہ اور غلام محمد بٹ مسلسل نئی دلی کی تہاڑ جیل میں نظربند کرہیں جبکہ حریت رہنماءمسرت عالم بٹ، بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالقیوم ، جنرل سیکریٹری محمد اشرف بٹ، امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر حمید فیاض ، ایڈووکیٹ زاہد علی ، جمعیت اہلحدیث مولانا مشتاق ویری ، بار کے ارکان ایڈووکیٹ نذیر احمد رونگا، ایڈووکیٹ ہلال اکبر لون ، مولانا برکاتی، محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی، گلزار احمد گلزار ،حکیم شوکت ، معراج نندہ، ظہوراحمد ، شکیل احمد بخشی ،بشیر کشمیری،نور محمد کلوال ، مشتاق اجمل ڈار، بشیر بویا، محمد امین منگلو، عبدالرشید منگلو، عبدالغنی بٹ ،محمد رفیق گنائی ، ظہور احمد بٹ، جاوید احمد بٹ، محمد اسحاق گنائی ، نذیر احمد شیخ، غلام محی الدین پیر ، اسد اللہ پرے ، عبدالاحد پرے ، فیرو ز احمدخان ، قاضی یاسر احمد، محمد یاسین خان ، جموںوکشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین ، صحافی آصف سلطان، قاضی شبلی،عمر فاروق بٹ، لطیف احمد کالو، ظفر الاسلام شاہ ، عمر فاروق ڈار ، سفیر احمد بٹ اور عبدالغنی ہارون کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظر بندہیں۔ سابق کٹھ پتلی وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ ، فارو ق عبداللہ، محبوبہ مفتی ، انجینئر رشید احمد اور سینکڑوں دیگر پارٹی رہنماءاور کارکن بھی چار اگست کے بعد سے مسلسل غیر قانونی طورپر نظربند ہیں۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو بھی مسلسل گھرمیں نظربند کررکھا ہے اور انہیں سیاسی سرگرمیوں، عوامی اجتماعات سے خطاب اور نماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے ۔
دریں اثنا حریت رہنماﺅں نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے کی ابتر صورت حال کا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیں مقبوضہ علاقے بھیجیں اور تنازعہ کشمیر کے حل کےلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔
@Recently Active Users