Kashmir Needs You

Rvk3lLEpgBlJ_OYgmrz42QcZKFPLimOAEZGmidUqhiKerfatMSOAchcjqbR7PLkRICNrqx7JD&_nc_ht=scontent-lht6-1.jpg


@Recently Active Users
 

جی ہاں میں ہوں کشمیر، جرات کی تفسیر


شہیدوں کی جاگیر


زخموں سے چُور چُور ہوں، اِک درد بھری تحریر ہوں

جسے ظلم مٹا نہیں سکتے، ہرگز بھلا نہیں سکتے

مجھے لکھا ہے شہیدوں نے اپنے خوں کی روشنائی سے

مجھے سنایا ہر مجاہد نے اپنے عزم کی گویائی سے

میرے درد ہیں قیامت کے اور ہاتھوں میں ہتھیار نہیں

اِک منزل بس آزادی ہے، ظالم سے کوئی سروکار نہیں

ہم جھکیں ہیں نہ جھک پائیں گے، سہتے سہتے مر جائیں گے

نہ گولی سے نہ لاٹھی سے، مجھے جیت لو بس آزادی سے

تاریک وقتوں میں رہنے والو، جابرو

میری چیختی خاموشی سنو

توڑ دو نفرت کی بیڑیاں، دیکھو من کی آنکھوں سے

پوچھو دل کی دھڑکن سے

کیوں جبر کا ہر سُو منظر ہے

کیوں بچوں کے ہاتھ میں پتھر ہے؟

کیوں سرخ ہوئی میری وادیاں

کیوں روئے ہیں ہم لہو لہو

کیوں پاؤں ہمارے زخمی ہیں، کیوں جاری ہے پھر بھی جستجو

خوں رستا ہے کیوں نظاروں سے

کیوں جھیلوں نے نغمے چھوڑ دئیے؟

مجھے لُوٹا دھوکے بازوں نے، کیوں رشتے ناطے توڑ دئیے

میری نوحہ کناں ہیں وادیاں

میری اُجڑ گئیں آبادیاں

اک آزادی کے نعرے پہ سب وعدے تم نے ہار دئیے

میرے بچے تم نے چھین لئے، میرے بیٹے تم نے مار دئیے

ماؤں کی عصمت لوٹ لی، میرے بوڑھوں کو لاچار کیا

باغوں سے بہاریں چھین لیں اور جنت کو پُرخار کیا


 
غزل

دلوں میں نیزے‘ جگر میں خنجر‘ چبھے ہوئے تھے‘ پر ہم کھڑے تھے
ہماری نظروں کے سامنے تن‘ کٹے ہوئے تھے‘ پر ہم کھڑے تھے
یہ حال غیرت‘ یہ سوزِ ایماں‘ یہ کیف ہستی‘ کہ فربہ ہو کر
عدو کے ہاتھوں‘ گلے ہمارے‘ دبے ہوئے تھے‘ پر ہم کھڑے تھے
ہمارے نیزوں‘ ہماری ڈھالوں‘ پہ تھا بھروسہ‘ جنہیں ازل سے
ہمارے آگے‘ وہ سربریدہ‘ پڑے ہوئے تھے‘ پر ہم کھڑے تھے
جنہیں دلاسہ‘ دہائیوں سے‘ وفا کا ہم نے‘ دیا ہوا تھا
وہ خواب آزادیوں کا لے کر مرے ہوئے تھے‘ پر ہم کھڑے تھے
لکھو مورخ! یہ المیہ کہ جہان بھر کے‘ ستم کدوں میں
ہماری بہنوں کے جسم سارے‘ چھلے ہوئے تھے‘ پر ہم کھڑے تھے
شاعر:- نامعلوم
 
Back
Top