Ghazal koi milta nahi bojh uthanay k liye By Abbas Tabish

Asad Rehman

Asad Rehman

Super Star Pakistani
16
 
Messages
13,866
Reaction score
33,100
Points
1,451
کوئی ملتا نہیں یہ بوجھ اٹھانے کے لیے
شام بے چین ہے سورج کو گرانے کے لیے

اپنے ہم زاد درختوں میں کھڑا سوچتا ہوں
میں تو آیا تھا انہیں آگ لگانے کے لیے

میں نے تو جسم کی دیوار ہی ڈھائی ہے فقط
قبر تک کھودتے ہیں لوگ خزانے کے لیے

دو پلک بیچ کبھی راہ نہ پائی ورنہ
میں نے کوشش تو بہت کی نظر آنے کے لیے

لفظ تو لفظ یہاں دھوپ نکل آتی ہے
تیری آواز کی بارش میں نہانے کے لیے

کس طرح ترک تعلق کا میں سوچوں تابشؔ
ہاتھ کو کاٹنا پڑتا ہے چھڑانے کے لیے
 

Back
Top