Kya 21 June ko Dunya Khatam ho Rahi hai?

Veer

Veer

Famous Pakistani
Staff member
27
 
Messages
35,541
Reaction score
45,337
Points
3,711
5ee6171a50a74.jpg


اگرچہ ماضی میں بھی وقتاً فوقتاً سازشی نظریے رکھنے والے نام نہاد ماہرین فلکیات اور مذہبی رہنما دنیا کے خاتمے کی پیش گوئیاں کرتے رہے ہیں۔

تاہم اس وقت یورپ اور امریکی ممالک میں ٹوئٹر پر ایک سازشی نظریہ تیزی سے پھیل رہا ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 21 جون 2020 کو دنیا ختم ہوجائے گی۔

جی ہاں، امریکی اخبار نیویارک پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ برطانوی میڈیا میں ٹوئٹر پر جاری ہونے والی افواہوں سے متعلق شائع رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ قدیم مایا تہذیب کے کیلنڈر کے مطابق آئندہ ہفتے قیامت آنے والی ہے۔


رپورٹ میں بتایا گیا کہ دراصل مایا تہذیب کے رہ جانے والے ایک کیلینڈر میں 8 سال قبل جو دعویٰ کیا گیا تھا کہ 21 دسمبر 2012 کو قیامت آنے والی ہے، اس کا مطلب سال 2012 نہیں بلکہ 2020 تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ برطانوی میڈیا میں شائع رپورٹس میں نام نہاد سائنسدان نے جارجین، مایا اور جولین کیلنڈر کا موازنہ کرکے قدیم مایا تہذیب کے 8 سال قبل ختم ہونے والے کینلڈر کی درست تاریخ نکالی جو 21 جون 2020 بنتی ہے۔

نام نہاد سائنسدان نے اپنی ٹوئٹس میں دعویٰ کیا کہ قدیم مایا تہذیب کے کیلنڈر کا 2012 کا دعویٰ درست تھا تاہم اس کیلنڈر کا جارجین اور جولین کیلنڈر سے موازنہ کیا جائے تو وہ سال 2012 نہیں بلکہ 2020 بنتا ہے۔

نام نہاد سائنسدان کے مطابق مایا کیلنڈر کا دنیا میں رائج جارجین کیلنڈر سے موازنہ کیا جائے تو اس وقت ہم مایا کیلنڈر کے مطابق 2012 میں ہیں جب کہ جارجین کیلنڈر کے مطابق 2020 ہیں۔

نام نہاد سائنسدان نے اپنی ٹوئٹس میں ریاضی کے حساب لگاکر دعویٰ کیا کہ پرانے مایا کیلنڈر میں جو پیش گوئی کی گئی تھی وہ دراصل دنیا میں رائج کیلینڈر کی 21 جون 2020 کی تاریخ کی ہے اور اسی دن دنیا ختم ہوجائے گی۔

اگر نام نہاد سائنسدان کی بات مانی جائے تو آئندہ ہفتے دنیا ختم ہوجائے گی!

یہ سازشی نظریہ ایک ایسے وقت میں دنیا میں پھیلا ہے جب کہ دنیا بھر میں کورونا کی وبا، زلزلے، سیلاب، ٹڈی دل کے حملے، نسلی تعصب کے خاتمے کے خلاف پرتشدد مظاہرے اور اسی طرح کے دیگر واقعات رونما ہو رہے ہیں۔

اسی طرح کا ایک سازشی نظریہ 2012 میں بھی سامنے آیا تھا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ قدیم مایا تہذیب کا بچ جانے والا کیلنڈر 21 دسمبر 2012 کو ختم ہوجائے گا اور کیلنڈر کے خاتمے کو دنیا کے خاتمے سے تشبیح دی گئی تھی۔

تاہم مایا تہذیب کا مطالعہ کرنے والے ماہرین نے اس وقت کہا تھا کہ کیلنڈر کے خاتمے کا مطلب دنیا کا خاتمہ نہیں بلکہ پرانے دور کا خاتمہ ہے۔

اس سازشی نظریے کے 8 سال بعد اب ایک بار پھر ایسا ہی نظریہ یورپ اور امریکی ممالک کی سوشل میڈیا پر پھیل رہا رہا ہے۔

قدیم مایا تہذیب حالیہ شمالی و وسطی امریکی ممالک پر مبنی تھی اور جہاں اس وقت میکسیکو، ہنڈراس، بیلیز اور گوئٹے مالا جیسے ممالک ہیں، وہاں پر قدیم مایا تہذیب شروع ہوئی اور وہیں پر ختم ہوگئی۔

اس تہذیب کو بھی دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں شمار کیا جاتا ہے، اس تہذیب کو میسو امریکی تہذیب بھی کہا جاتا تھا اور اسی تہذیب کے پیروکاروں نے معمولات زندگی چلانے کے لیے مایا کیلنڈر تشکیل دیا تھا۔​
 

@Veer, جی
قیامت کے بارے میں اسلامی عقیدہ دیگر تمام مذاہب کے نظریات کی نفی کرتا ہے۔ اسلام کے عقیدہ کے مطابق دنیا کے خاتمے کا علم اللہ تعالیٰ کی ذات کے سوا کسی کو بھی نہیں ہے، البتہ قیامت سے قبل اس کی چند علامات ضرور ظہور پذیر ہوں گی۔ ان علامات میں سیدنا امام مہدی کا ظہور، سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے اترنا اور زمین سے ایک جانور کا نکلنا جو بات کرے گا، یاجوج ماجوج کا ظہور اور اللہ کے غضب سے ان کی ہلاکت، سورج کا مغرب سے نکلنا اور آگ کا ظاہر ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ کائنات کے اختتام کے حوالے سے اسلامی عقیدہ قرآن و سنت سے ثابت ہے
واللہ اعلم​
 
@Veer, جی
قیامت کے بارے میں اسلامی عقیدہ دیگر تمام مذاہب کے نظریات کی نفی کرتا ہے۔ اسلام کے عقیدہ کے مطابق دنیا کے خاتمے کا علم اللہ تعالیٰ کی ذات کے سوا کسی کو بھی نہیں ہے، البتہ قیامت سے قبل اس کی چند علامات ضرور ظہور پذیر ہوں گی۔ ان علامات میں سیدنا امام مہدی کا ظہور، سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے اترنا اور زمین سے ایک جانور کا نکلنا جو بات کرے گا، یاجوج ماجوج کا ظہور اور اللہ کے غضب سے ان کی ہلاکت، سورج کا مغرب سے نکلنا اور آگ کا ظاہر ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ کائنات کے اختتام کے حوالے سے اسلامی عقیدہ قرآن و سنت سے ثابت ہے
واللہ اعلم​
متفق ہوں
 
نمازِ کسوف اور خسوف کے پڑھنے کا طریقہ کیا ہے؟
تاریخ اشاعت: 27 جنوری 2011ء
زمرہ: عبادات
جواب:

کسوف کا معنی سورج گرہن اور خسوف کا معنی چاند گرہن ہے۔

حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں جس دن (آپ کے صاحبزادے) حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات ہوئی تو سورج گرہن لگا۔ لوگوں نے کہا : ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات کی وجہ سے سورج گرہن لگا ہے۔ حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ اس پر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اﷲِ. لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَّلَا لِحَيَاتِهِ. فَإِذَا رَأْيْتُمُوْهَا فَافْزَعُوْا لِلصَّلَاةِ.

مسلم، الصحيح، کتاب الکسوف، باب صلاة الکسوف، 2 : 619، رقم : 901

’’بے شک سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں کسی کے مرنے جینے سے ان کو گرہن نہیں لگتا پس جب تم ان نشانیوں کو دیکھو تو نماز پڑھو۔‘‘

نماز کسوف کا طریقہ
جب سورج گرہن ہو تو چاہئے کہ امام کے پیچھے دو رکعتیں پڑھے جن میں بہت لمبی قرات ہو اور رکوع سجدے بھی خوب دیر تک ہوں، دو رکعتیں پڑھ کر قبلہ رُو بیٹھے رہیں اور سورج صاف ہونے تک اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہیں۔

سورج گرہن کی نماز کی نیت : نیت کرتا ہوں دو رکعت نماز نفل کسوفِ شمس کی، واسطے اللہ تعالیٰ کے، پیچھے اس امام کے، رُخ میرا قبلہ کی طرف، اَﷲُ اَکْبَر۔

نمازِ خسوف کا طریقہ
چاند گرہن کے وقت بھی چاند صاف ہونے تک نماز پڑھتے رہیں، مگر علیحدہ علیحدہ اپنے گھروں میں پڑھیں، اس میں جماعت نہیں۔

چاند گرہن کی نماز کی نیت : نیت کرتا ہوں دو رکعت نماز نفل خسوف قمر کی، واسطے اللہ تعالیٰ کے، رُخ میرا قبلہ کی طرف، اَﷲُ اَکْبَر۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
اسلام میں
 
@Danish Arain, جزاک اللہ خیر
 
@Danish Arain,
ماشاءاللہ
بہت عمدہ
جزاک اللہ
 
Back
Top