Maria-Noor

Maria-Noor

New Member
I Love Reading
Invalid Email
11
 
Messages
6,575
Reaction score
11,925
Points
731
راہی معصوم رضا
لوگ یک رنگئی وحشت سے بھی اکتائے ہیں
ہم بیاباں سے یہی ایک خبر لائے ہیں
پیاس بنیاد ہے جینے کی بجھا لیں کیسے
ہم نے یہ خواب نہ دیکھے ہیں نہ دکھلائے ہیں
ہم تھکے ہارے ہیں اے عزم سفر ہم کو سنبھال
کہیں سایہ جو نظر آیا ہے گھبرائے ہیں
زندگی ڈھونڈھ لے تو بھی کسی دیوانے کو
اس کے گیسو تو مرے پیار نے سلجھائے ہیں
یاد جس چیز کو کہتے ہیں وہ پرچھائیں ہے
اور سائے بھی کسی شخص کے ہاتھ آئے ہیں
ہاں انہیں لوگوں سے دنیا میں شکایت ہے ہمیں
ہاں وہی لوگ جو اکثر ہمیں یاد آئے ہیں
اس بیابان در و بام میں کیا رکھا ہے
ہم ہی دیوانے ہیں صحرا سے چلے آئے ہیں
 

@Angelaa
images (20).jpeg
 
Back
Top