میں بے بساط بشر تجھ پہ کیا نثار کروں

Silla Shah

Silla Shah

Popular Pakistani
7
 
Messages
1,414
Reaction score
2,246
Points
311
سکوتِ حَرف کو اذنِ بیان دیتا ہے
وہ دشتِ فکر میں اب بھی اُذان دیتا ہے

سیاہ شب کی ہتھیلی پہ کاڑھ کر جُگنو
وہ رہروؤں کو سحر کا نشان دیتا ہے

کبھی جو مُجھ سے اُلجھتا ہے دوپہر کا عذاب
وہ میرے سر پہ کرم اپنا تان دیتا ہے

وُہی تو ہے جو رُتوں کے شِکار کرنے کو
گھٹا کے ہاتھ دھنک کی کمان دیتا ہے

مِری خطا کو ہے محشر میں جُستجو اُسکی
جو لغزشوں کو ہمیشہ امان دیتا ہے

میں پر شکستہ سہی ، اُس کی شہر میں ہوں جہاں
زمین پہ بھی وہ مُجھے آسمان دیتا ہے

ازل سے دل ہے اُسی مہرباں سخی کا اسیر
جو حوصلوں کو ابد تک اُڑان دیتا ہے

میں حَرف و صَوت کی خیرات اُس سے مانگتا ہوں
جو پتھروں کو بھی رِزقِ زبان دیتا ہے

کٹے جو ہجر تو کُچھ اجرِ انتظار ملے
کہ لمحہ لمحہ یہ دل امتحان دیتا ہے

سکوتِ شب میں اُبھرتے دُرود کا جھونکا
سماعتوں کو تِری داستان دیتا ہے ! !

میں بے بساط بشر تجھ پہ کیا نثار کروں
تِری ادا پہ تو جبریل جان دیتا ہے

شبِ سیاہ میں طوفاں ہو جب ستارہ شکار
وہ کشتیوں کو وہاں بادبان دیتا ہے

کُچھ اسلیے بھی میں اب اُس پہ سوچتا ہوں بُہت
مُجھے یقین کی دولت ، گمان دیتا ہے

مِرا سخی مرے ہر شعر کی عَوِض مُحسن
مُجھے ہہشتِ بریں میں مکان دیتا ہے
 
کُچھ اسلیے بھی میں اب اُس پہ سوچتا ہوں بُہت
مُجھے یقین کی دولت ، گمان دیتا ہے


excellent choice
 

2394543oi8odkpdhu.gif
 
Back
Top