Mera Jism Meri Marzi Be Hayai Hai?

F

Faryal Ahmed

New Member
3
 
Messages
41
Reaction score
66
Points
71
‏میں نے سترہ سال اپنے کام کے دوران عورتوں پر تشدد کے خلاف لکھا۔ میں نے ایسے ایسے واقعات دیکھے ہیں کہ قلمبند کرنے کے لئیے الفاظ ناکافی ہیں۔ میں نے سوات میں ایسی چھوٹی لڑکی کی رانوں پر زخم اور نیل دیکھے ہیں جس کو پہلی رات اس کے بڑی عمر کے شوہر نے ریپ کیا اور جواز یہ دیا

‏کہ شریعت کی ُرو سے یہ اس کی منکوحہ ہے اور وہ اس کا مالک ہے۔ اس بچی کو معلوم بھی نہ تھا کہ نکاح کیا ہوتا ہے اور شرعی غیر شرعی کیا ہے۔ میں نے سوات کے گاؤں میں ایسی لڑکیوں کی کہانی لکھی ہے جب جو پانچ چھ سال کی عمر میں بیاہ دیا گیا اور وہ سارا بچپن
‏اپنی ماں کو یاد کو کے رو رو کر اپنے “سسرال” میں
جوان ہوئیں اور ان کا کام ٹاکیاں لگانا، روٹی بنانا اور سارا دن نوکروں کی طرح کام کرنا تھا، میں نے سوارا اور ونی کی ہوئ لڑکی کی کہانی لکھی جس کو سنتے ہوئے میں خود رو رو کر ہلکان ہو گئ۔ اس بچی کو گیارہ سال کی عمر میں سوارا کر دیا گیا

‏اور یہ ظلم کرنے والے اس کے اپنے گھر والے تھے۔ اس کا اپنا باپ، جس نے اس کے بھائ کی کسی لڑکی کی دوستی کی وجہ سے جرگے کے فیصلے میں اس کی قربانی دے دی۔ وہ معصوم سکول سے واپس آئ تو اس کو کسی اجنبی لوگوں کے حوالے کر دیا گیا اور چودہ سال سے وہ بغیر نکاح کے ان لوگوں کے گھر رہی۔

‏میں نے راجستھان سندھ میں وہ لڑکیاں بھی دیکھیں جو ہر سال اپنے نحیف جسم سے ایک نیم مردہ بچہ جنم دیتی ہیں اور اس کے مر جانے پر ان کی سوکھی آنکھوں میں آنسو بھی نہیں آ پاتے۔ میں کیا کیا کہانی سناؤں جبر کی، دکھ کی، ظلم کی۔ اور اس پر بھی کہا جا رہا ہے کہ میرا جسم میری مرضی بےحیائ ہے؟

Noreen Haider
Writer, Journalist, Columnist
 
@Faryal Ahmed
کیا اسلام میں ایسی تحریک کی ضرورت ہے؟ جتنے بھی مظالم بیان کئیے گئے ہیں اسلام انہیں ختم کرتا ہے اور ان پر کڑی سزائیں ہیں ، بات یہ ہے اسلام عورت کو جو حقوق دیتا ہے اس کے لئیے آواز اٹھائی جائے وہ بھی اسلامی حدود میں رہتے ہوئے
 

Back
Top