Ajwah

Ajwah

Popular Pakistani
I Love Reading
10
 
Messages
2,918
Reaction score
7,782
Points
686
عروس شب کی زلفیں تھیں ابھی ناآشنا خم سے
ستارے آسماں کے بے خبر تھے لذت رم سے

قمر اپنے لباس نو میں بیگانہ سا لگتا تھا
نہ تھا واقف ابھی گردش کے آئین مسلم سے

ابھی امکاں کے ظلمت خانے سے ابھری ہی تھی دنیا
مذاق زندگی پوشیدہ تھا پہنائے عالم سے

کمال نظم ہستی کی ابھی تھی ابتدا گویا
ہویدا تھی نگینے کی تمنا چشم خاتم سے

سنا ہے عالم بالا میں کوئی کیمیا گر تھا
صفا تھی جس کی خاک پا میں بڑھ کر ساغر جم سے

لکھا تھا عرش کے پائے پہ اک اکسیر کا نسخہ
چھپاتے تھے فرشتے جس کو چشم روح آدم سے

نگاہیں تاک میں رہتی تھیں لیکن کیمیا گر کی
وہ اس نسخے کو بڑھ کر جانتا تھا اسم اعظم سے

بڑھا تسبیح خوانی کے بہانے عرش کی جانب
تمنائے دلی آخر بر آئی سعی پیہم سے

پھرایا فکر اجزا نے اسے میدان امکاں میں
چھپے گی کیا کوئی شے بارگاہ حق کے محرم سے

چمک تارے سے مانگی چاند سے داغ جگر مانگا
اڑائی تیرگی تھوڑی سی شب کی زلف برہم سے

تڑپ بجلی سے پائی حور سے پاکیزگی پائی
حرارت لی نفس ہائے مسیح ابن مریم سے

ذرا سی پھر ربوبیت سے شان بے نیازی لی
ملک سے عاجزی افتادگی تقدیر شبنم سے

پھر ان اجزا کو گھولا چشمۂ حیواں کے پانی میں
مرکب نے محبت نام پایا عرش اعظم سے

مہوس نے یہ پانی ہستئ نوخیز پر چھڑکا
گرہ کھولی ہنر نے اس کے گویا کار عالم سے

ہوئی جنبش عیاں ذروں نے لطف خواب کو چھوڑا
گلے ملنے لگے اٹھ اٹھ کے اپنے اپنے ہم دم سے

خرام ناز پایا آفتابوں نے ستاروں نے
چٹک غنچوں نے پائی داغ پائے لالہ زاروں نے

علامہ اقبال

 

ذرا سی پھر ربوبیت سے شان بے نیازی لی
کمال نظم ہستی کی ابھی تھی ابتدا گویا
ہویدا تھی نگینے کی تمنا چشم خاتم سے

ماشاءاللہ...بہت عمدہ انتخاب... علامہ صاحب نے اپنے یورپ میں قیام کے دوران اپنی پہلی نظم یہی لکھی تھی... بے شک ہم نے محبت کے موضوع پر اس سے بہتر اور گہری نظم آج تک نہ پڑھی اورنہ سنی ...بانگ درا میں بہت ہی خوبصورت اور کمال کا کلام ہے ان کا♡♡♡ عوام الناس اگر استفادہ کرے تو قسمت کا پتھر ہیرے کی طرح چمک اٹھے...مگر صد افسوس.ہم لوگوں کو اپنے ..."اہم" کاموں سے فرصت ملے تو ادھر توجہ دیں:thumbs down:....ہم لوگ تو سب بھول گئے.... :(....

ہم کون ہیں کیا ہیں بخدا یاد نہیں
اپنے اَسلاف کی کوئی بھی ادا یاد نہیں :(
 
Back
Top