Ghazal Mumkin hai main tabah ho jaoon

A

Amina Anayat

New Member
I Love Reading
2
 
Messages
27
Reaction score
61
Points
76
غزل
ممکن ہے میں تباہ ہو جاؤں
افوا ہے وہ بدل رہا ہے
جو میری زندگی میں اند ھیر ا کر دے
ایسی صبح کا سورج نکل رہا ہے
اسے جانا تھا، اسے جانا ہے ، اسے جانے دو
اے دل سنبھل ،توں کیوں مچل رہا ہے
جو اب انجان سا گزر جاتا ہے
یہ شخص میرا کل رہا ہے
مجھے اب لہجے درد نہیں دیتے
کچھ ایسے راز زندگی کھل رہا ہے
جب بھی ملا ادھورا ہی ملا مجھ کو
وو اک خیال جو تخیل میں مکمّل رہا ہے
بہت آسانی سے چھوڑ دیا مجھ کو
کیا اس رنجش کا یہی حل رہا ہے


Written by: آمنہ عنایت
 

Back
Top