Maria-Noor
New Member
I Love Reading
Invalid Email
11
- Messages
- 6,575
- Reaction score
- 11,924
- Points
- 731
نئے دور کے بچے
‘‘بیٹا آؤ میں تمھیں کہانی سناتی ہوں’’ نانی اماں نے نواسی کو کہا نواسی کہانی سننے کے شوق میں نانی کے ساتھ جا لگی
‘‘ ایک دفعہ کا ذکر ہے’’
‘‘ نانی اماں یہ ہمیشہ ایک دفعہ کا ذکر ہی کیوں ہوتا ہے؟‘‘
’’ بیٹی کہانی میں ایسا ہی ہوتا ہے ہاں تو ایک بادشاہ تھا اس کی کوئی اولاد نہ تھی۔’
’‘‘ اچھا تو وہ وہ شادی شدہ تھا’’
‘‘ہاں بیٹی!’’ ‘
‘ نانی اماں اس نے علاج کیوں نہ کروایا؟’’
نانی اماں کو اب غصہ آ گیا ‘‘ تم چپ کر کے سنو گی یا نہیں۔ہاں تو میں کہہ رہی تھی اس کی کوئی اولاد نہ تھی ایک دن وہ جنگل میں جا رہا تھا’’
‘‘ مگر کیوں ؟’’
‘‘ شکار کھیلنے کے لیے’’
‘‘ تو کیا ورلڈ وائلڈ فاؤنڈیشن والے مر گئے تھے ، انھوں نے اسے کیوں نہ روکا؟’’
نانی اماں کا غصہ شدت اختیار کر رہا تھا ‘‘ بکواس مت کرو !۔۔چپ کر کے سنو! ہاں تو اسے وہاں ایک نورانی صورت والے بزرگ ملے’’
’’نانی اماں ! نورانی صورت کیا ہوتی ہے؟‘‘
’’ ایسا انسان جس کی شکل پر نور ہی نور، روشنی ہی روشنی ہو۔‘‘
’’ واپڈاایسے لوگوں سے بجلی کیوں نہیں لے لیتا؟
’’گستاخی مت کر۔۔۔۔ ہاں تو جنگل میں وہ بزرگ اچانک نمودار ہوئے۔۔‘‘
‘‘ نانی اماں کیا وہ بھی شکار کھیلنے آئے تھے۔’’
‘‘ نہیں بیٹی !وہ اللہ کی عبادت کے لیے وہاں موجود تھے’’
‘‘ تو کیا شہر کی مسجدوں میں تالے لگے ہوئے تھے یا سب مسجدیں ان بزرگ کے فرقے کے خلاف تھیں’’
نانی اماں کے صبر کا پارہ آخری حد کو چھو گیا۔
‘‘ چل دفع ہو یہاں سے حجتیں کرتی چلی جا رہی ہے۔۔ بد تمیز کہیں کی،
New generation
scienceiiii bachy
‘‘بیٹا آؤ میں تمھیں کہانی سناتی ہوں’’ نانی اماں نے نواسی کو کہا نواسی کہانی سننے کے شوق میں نانی کے ساتھ جا لگی
‘‘ ایک دفعہ کا ذکر ہے’’
‘‘ نانی اماں یہ ہمیشہ ایک دفعہ کا ذکر ہی کیوں ہوتا ہے؟‘‘
’’ بیٹی کہانی میں ایسا ہی ہوتا ہے ہاں تو ایک بادشاہ تھا اس کی کوئی اولاد نہ تھی۔’
’‘‘ اچھا تو وہ وہ شادی شدہ تھا’’
‘‘ہاں بیٹی!’’ ‘
‘ نانی اماں اس نے علاج کیوں نہ کروایا؟’’
نانی اماں کو اب غصہ آ گیا ‘‘ تم چپ کر کے سنو گی یا نہیں۔ہاں تو میں کہہ رہی تھی اس کی کوئی اولاد نہ تھی ایک دن وہ جنگل میں جا رہا تھا’’
‘‘ مگر کیوں ؟’’
‘‘ شکار کھیلنے کے لیے’’
‘‘ تو کیا ورلڈ وائلڈ فاؤنڈیشن والے مر گئے تھے ، انھوں نے اسے کیوں نہ روکا؟’’
نانی اماں کا غصہ شدت اختیار کر رہا تھا ‘‘ بکواس مت کرو !۔۔چپ کر کے سنو! ہاں تو اسے وہاں ایک نورانی صورت والے بزرگ ملے’’
’’نانی اماں ! نورانی صورت کیا ہوتی ہے؟‘‘
’’ ایسا انسان جس کی شکل پر نور ہی نور، روشنی ہی روشنی ہو۔‘‘
’’ واپڈاایسے لوگوں سے بجلی کیوں نہیں لے لیتا؟
’’گستاخی مت کر۔۔۔۔ ہاں تو جنگل میں وہ بزرگ اچانک نمودار ہوئے۔۔‘‘
‘‘ نانی اماں کیا وہ بھی شکار کھیلنے آئے تھے۔’’
‘‘ نہیں بیٹی !وہ اللہ کی عبادت کے لیے وہاں موجود تھے’’
‘‘ تو کیا شہر کی مسجدوں میں تالے لگے ہوئے تھے یا سب مسجدیں ان بزرگ کے فرقے کے خلاف تھیں’’
نانی اماں کے صبر کا پارہ آخری حد کو چھو گیا۔
‘‘ چل دفع ہو یہاں سے حجتیں کرتی چلی جا رہی ہے۔۔ بد تمیز کہیں کی،
New generation
scienceiiii bachy