Ghazal Naii Naii Tanhaii ko by Aamir Suhail

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
نئی نئی تنہائی کو
ڈھانپو اس رسوائی کو
حمدیں‘ نظمیں رام کریں
برسوں کی گھبرائی کو
میرے غم کو آنچ ملے
تیری تلخ نوائی کو
آگ کی خواہش رہتی ہے
بجھتی دِیا سلائی کو
دو آنکھیں خود کہتی ہیں
ماپو اس گہرائی کو
آگے پیچھے ہم اور تم
بیچ میں رکھیں کھائی کو
کس درویش کی حاجت ہے
خود سے چُور خدائی کو
گجروں کی محتاج نہیں
تھامو زرد کلائی کو
درد کے ہجّے اور کرو
خرچ کرو تنہائی کو
اتنا مہنگا حُسن ترا
آگ لگے مہنگائی کو
عامر سہیل
 

Back
Top