Quran Hadith Namaz Namaz e Fajar aur Asr ki ahmiyyat

Maria-Noor

Maria-Noor

New Member
I Love Reading
Invalid Email
11
 
Messages
6,575
Reaction score
11,924
Points
731
images (1).jpeg

قرآن وحدیث میں فجر اور عصر نمازوں کی خصوصی تاکید

بسم الله الرحمن الرحيم
اَلْحَمْدُ لِله رَبِّ الْعَالَمِيْن،وَالصَّلاۃ وَالسَّلام عَلَی النَّبِیِّ الْکَرِيم وَعَلیٰ آله وَاَصْحَابه اَجْمَعِيْن۔

قرآن وحدیث میں فجر اور عصر نمازوں کی خصوصی تاکید
نماز پڑھنے والوں میں سے ہمارے کچھ بھائی فجر اور عصر خاص کر نماز فجر میں کوتاہی کرتے ہیں حالانکہ قرآن وحدیث میں اِن دونوں نمازوں (فجر اور عصر) کی خاص تاکید و اہمیت مذکور ہے، جیسا کہ مندرجہ ذیل آیات اور احادیث سے معلوم ہوتا ہے:
نمازوں کی حفاظت کرو بالخصوص درمیان والی نماز (یعنی عصر) کی۔ اور اللہ تعالیٰ کے سامنے ادب سے کھڑے رہو)۔
)سورہ البقرہ ۲۳۸(
نماز کو قائم کرو آفتاب کے ڈھلنے سے لیکر رات کی تاریکی تک اور فجر کا قرآن پڑھنا بھی۔ یقیناً فجر کا قرآن پڑھنا حاضر
کیا گیا ہے) (یعنی اس وقت فرشتے حاضر ہوتے ہیں)۔ (سورہ بنی اسرائیل ۷۸)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص دو ٹھنڈی نمازیں (یعنی فجر اور عصر) پابندی سے پڑھتا ہے وہ جنت میں داخل ہوگا۔ (بخاری) تجربہ ہے کہ نمازِ فجر وعصر کا اہتمام کرنے والا‘ یقیناًدیگر تین نمازوں کا بھی اہتمام کرنے والا ہوگا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: وہ شخص ہرگز جہنم میں داخل نہیں ہوگا جس نے سورج کے طلوع ہونے سے پہلے یعنی فجراور سورج کے غروب ہونے سے پہلے یعنی عصر کی نمازیں پابندی سے پڑھی ہونگی۔ (مسلم)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تمہارے پاس رات اور دن کے فرشتے باری باری آتے رہتے ہیں اور وہ فجر اور عصر کینمازوں میں اکٹھے ہوتے ہیں۔ پھر وہ فرشتے جو تمہارے پاس ہوتے ہیں، آسمان پر چلے جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان سے
پوچھتا ہے حالانکہ وہ سب سے زیادہ جانتا ہے کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا۔ فرشتے کہتے ہیں کہ ہم انہیں
نماز کی حالت میں چھوڑ کر رخصت ہوئے اور نماز ہی کی حالت میں انکے پاس پہنچے تھے۔ (بخاری ومسلم(
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چودہویں کے چاند کو دیکھا تو فرمایا: تم اپنے رب کو ایسے ہی دیکھوگے جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو، تمہیںذرا بھی شک وشبہ نہ ہوگا، لہذا تم اگر سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے کی قبل نمازوں (فجر اور عصر) کا اہتمام کر سکو توضرورکرو۔ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی : ترجمہ: (سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے پہلے اپنے رب کی پاکیبیان کر) (بخاری ومسلم) ۔۔۔۔۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نمازوں کی پابندی، خاص کر فجر اور عصر کی نمازوں کےاہتمام سے جنت میں اللہ تبارک وتعالیٰ کا دیدار ہوگاجو جنت کی نعمتوں میں سب سے بڑی نعمت ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص فجر کی نمازپڑھتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں آجاتا ہے ( لہذا اسے نہ ستاؤ) اور اس بات کا خیال رکھو کہ اللہ تعالیٰ اپنی حفاظت میں لئے ہوئے شخص کو ستانے کی وجہ سے تم سے کسی چیز کا مطالبہ نہ فرمائیںکیونکہ جس سے اللہ تعا لیٰ اپنی حفاظت میں لئے ہوئے شخص کے بارے میں مطالبہ فرمائیں گے اسکی پکڑ فرمائیں گے پھر اسےاوندھے منہ جہنم کی آگ میں ڈالدیں گے۔ (مسلم)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص عشاء کی نمازجماعت کے ساتھ پڑھے، گویا اس نے آدھی رات عبادت کی اور جوفجر کی نماز بھی جماعت کے ساتھ پڑھ لے گویا اس نے پوری رات عبادت کی۔ (مسلم)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص کی عصر کی نماز فوت ہوگئی، وہ ایسا ہے کہ گویا اس کے گھر کے لوگ اور مال و دولتسب چھین لیا گیا ہو۔ (بخاری ومسلم)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے عصر کی نماز چھوڑدی، اس کے سارے اعمال ضائع ہوگئے۔ (بخاری)
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایسے شخص کا تذکرہ کیا گیا جو صبح ہونے تک سوتا رہتا ہے (یعنی فجر کی نماز ادا نہیں کرتا ہے)۔ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ایسے شخص کے کانوں میں شیطان پیشاب کردیتا ہے۔ (بخاری ومسلم)
نمازِ فجرکی باجماعت ادائیگی میں معاون چند امور
اگر مندرجہ ذیل چند امور کا خاص اہتمام رکھا جائے تو انشاء اللہ فجر کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرنا آسان ہوگا :
فجر کی نماز جماعت سے ادا کرنے کے فضائل ہمارے سامنے ہوں۔
فجر کی نماز جماعت سے ادا نہ کرنے کی وعیدیں ہمیں معلوم ہوں ۔
رات کو حتی الامکان جلدی سوئیں۔
سوتے وقت فجر کی نماز جماعت سے ادا کرنے کا پختہ ارادہ کریں اور ارادہ کرنے میں مخلص بھی ہوں۔
ایسے اسباب اختیار کریں جن سے فجر کی نماز کے لئے اٹھنا آسان ہو۔ مثلاً الارمAlarm والی گھڑی میں مناسب وقت پر الارم سیٹکرکے اسکو مناسب جگہ پر رکھیں، یا کسی ایسے شخص سے جو فجر کی نماز کے لئے پابندی سے اٹھتا ہے گھنٹی بجانے یا کواڑ کھٹکھٹانے کی تاکیدکردیں وغیرہ۔
وضو کرکے اور اللہ کے ذکر کے ساتھ سوئیں کیونکہ اللہ کا نام لے کر سونے کی وجہ سے شیطان کے حملے سے حفاظت رہے گی ۔
اگر ممکن ہو تو دوپہر کا کھانا کھاکر تھوڑی دیر آرام کرلیا کریں۔
مغرب سے قبل اور مغرب و عشاء کے درمیان نہ سوئیں۔
دیگر چار نمازوں کی پابندی کریں، اسکی بدولت پانچویں کی توفیق ہوگی (انشاء اللہ)۔
اگر ان امور کی رعایت کرکے سوئیں گے تو انشاء اللہ فجر کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرنا آسان ہوگا، پھر بھی اگر کسی دن اتفاق سے بیدار ہونے میں تاخیر ہوجائے تو جس وقت بھی آنکھ کھلے سب سے پہلے نماز ادا کرلیں۔ انشاء اللہ تاخیر کا کوئی گناہ نہیں ہوگا۔
 

Back
Top