Operation Barbarossa : Naazun ka Russia Par Hamla By Tayyab Raza Abidi

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
نازیوں کا روس پر حملہ

Russia.jpg

ایڈولف ہٹلر نے سٹالن کی فوجی قوت کا غلط اندازہ لگایا

تحریر : طیب رضا عابدی
دوسری عالمی جنگ کا آغاز 1939میں ہوا جب نازیوں نے پولینڈ پر حملہ کردیا۔ اس جنگ میں جرمنی، اٹلی اورجاپان اتحادی تھے۔ دوسری طرف برطانیہ تھا۔ امریکہ1941 میں برطانیہ کے ساتھ آملا جب پرل ہاربر پر جاپانی طیاروں نے بمباری کی۔ 1941میں خلاف توقع نازیوں نے روس پر حملہ کردیا۔ یہ اس لئے حیران کن تھا کہ صرف دو برس پہلے روس کے جوزف سٹالن اور ہٹلر کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس میں یہ طے پایا تھا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف جارحیت کا ارتکاب نہیں کریں گے۔ اسے (Non aggression pact) کہا جاتا ہے ۔ روس پر حملے کے منصوبے کا کوڈ نام ''آپریشن بارباروسا‘‘ تھا۔ نازیوں کا منصوبہ یہ تھا کہ جلدی جلدی فضائی حملے کئے جائیں اور قلیل مدت میں اس آپریشن کو مکمل کیا جائے لیکن یہ مہم ایک لمبی لڑائی میں تبدیل ہوگئی جس میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن گئے۔ جب بظاہر دو دوست ممالک دشمن بن گئے تو اس کی وجہ سے ساری دنیا تبدیل ہوگئی۔ اس حملے کے بعد برطانیہ، امریکہ اور روس اتحادی بن گئے۔ جب روس نے جرمنی کے ساتھ عدم تشدد معاہدہ کیا تھا تو اس وقت بھی کئی سوالات اٹھے تھے۔ آخر کمیونسٹوں نے فاشسٹوں کے ساتھ یہ معاہدہ کیوں کیا؟کیا دونوں کو ایک دوسرے سے خطرہ تھا؟بہرحال ہٹلر کی ناقص پالیسیوں نے جرمنی کی بہت نقصان پہنچایا۔ نازیوں کے ابتدائی حملے میں روسی فوج پسپا ہوگئی لیکن پھر سٹالن کی فوجوں نے اپنے آپ کو سنبھالا اور زبردست مزاحمت کی۔''آپریشن بارباروسا‘‘کی وجہ سے نازیوں کا قتل عام ہوا۔ 1941میں ہٹلر کا روس پر حملہ ناکام ہوگیا اور روس کے جوابی حملے کے بعد جرمن فوجیں ماسکو سے پیچھے دھکیل دی گئیں۔ جب ہٹلر کا ابتدائی منصوبہ ناکامی سے دوچار ہوا تو اس نے 1942 میں سٹالن گراڈ پر حملہ کردیالیکن یہاں بھی وہ ناکام ہوا۔ روسیوں نے بڑ ی بے جگری سے نازیوں کا مقابلہ کیا اور سٹالن گراڈ کی لڑائی میں روسیوں نے بہت قربانیاں دیں۔ مجموعی طور پر ''آپریشن بار باروسا‘‘ میں پانچ لاکھ سے زیادہ روسی موت کی آغوش میں چلے گئے جبکہ 13لاکھ زخمی ہوئے۔ جرمنوں کا بھی بہت جانی نقصان ہوا۔ دو لاکھ ہلاک اور کئی لاکھ زخمی ہوگئے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ہٹلر کا روس پر حملہ ایک سنگین غلطی تھی جس نے یہ ثابت کیا کہ ایڈولف ہٹلر کی جنگی حکمت عملی ناقص تھی۔ اصل میں 1920 کے وسط سے ہی ایڈولف ہٹلر جرمن سلطنت کے قیام کے منصوبے بنا رہا تھاجس کے تحت مشرق کی طرف روسی علاقے فتح کرنے کا منصوبہ بھی شامل تھا۔ ہٹلر نے یہ خواب دیکھا تھا کہ جرمنوں کو ایک وسیع علاقے میں آباد کیا جائے گا۔ جونہی ہٹلر نے یورپ فتح کرنے کا ارادہ کیا اس نے سٹالن سے ملاقات کی اور23 اگست 1939 کو عدم تشدد معاہدے پر دستخط کئے۔ دونوں آمر اس بات پر بھی متفق ہوگئے کہ جنگ کی صورت میں وہ ایک دوسرے کے مخالفین کی مدد نہیں کریں گے۔ یکم ستمبر1939 کو جرمنی نے پولینڈ پر حملہ کردیا اور دوسری عالمی جنگ کا آغاز ہوگیا۔ نازیوں نے جلد ہی پولینڈ کو شکست دیدی اور مفتوح قوم جرمنی اور سابق سویت یونین میں تقسیم ہوگئی۔1940 میں ہٹلر نے مغربی محاذ کی طرف توجہ دی اور فرانس کے خلاف کارروائی شروع کردی۔ جوزف سٹالن نے ہٹلر کے ساتھ امن معاہدے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حتمی جنگ کی تیاری شروع کردی۔ سرخ فوج نے تیزی سے بھرتیاں شروع کردیں۔ اور روسی اسلحہ ساز فیکٹریوں نے اسلحہ تیار کرنا شروع کردیا۔ سٹالن نے ایسٹونیا، لیٹویا، لیتھوانیااور رومانیہ کے ایک حصے کا اپنے ساتھ الحاق کرلیا۔ بہت عرصے سے یہ قیاس آرائی کی جارہی تھی کہ جوزف سٹالن کسی موڑ پر جرمنی پر حملہ آور ہوگا لیکن یہ امکان بھی موجود ہے کہ سٹالن کو جرمنی کی خواہشات کا بخوبی علم تھا اور اس نے اپنا دفاع مضبوط کرنے کیلئے زبردست کوششیں شروع کردیں۔ 1940 میں فرانس کے ہتھیار ڈالنے کے بعد ہٹلر نے فوری طور پر اپنی جنگی مشین کا رخ مشرق کی طرف موڑنے کا ارادہ کرلیاتھا اور وہ روس پر حملہ کرنے کا سوچ رہا تھا۔ ہٹلر کو یہ یقین ہوگیا تھا کہ برطانیہ نے لڑنے کا اس لئے فیصلہ کیا تھا کہ جرمنی کی پچھلی طرف سٹالن کی سرخ فوج موجود تھی۔ ہٹلر کے پاس یہ دلیل تھی کہ سٹالن کی فوجوں کو شکست سے دوچار کرنے سے برطانیہ بھی ہتھیار پھینک دے گا۔ ہٹلر اور اس کے فوجی کمانڈروں کو برطانیہ کی بحریہ کے حوالے سے بھی پریشانی تھی۔ان کا خدشہ تھا کہ اگر برطانیہ جرمنی کی بحری ناکہ بندی کرنے میں کامیاب ہوگیا تو اس سے جرمنوں کے لئے بڑی مشکلات پیدا ہوجائیں گی۔
مشرق کی طرف ہٹلر کی توجہ کی ایک اور وجہ اس کا وہ نظریہ تھا جس کی رو سے روس کے علاقوں کو فتح کرلیا جائے تاکہ جرمنی کی توسیع پسندی کو تقویت ملے۔ روس کی زرعی زمین جنگ میں مصروف جرمنی کے لئے انتہائی اہم ثابت ہوگی۔ روس پر حملے کے منصوبے کو انتہائی خفیہ رکھا گیا۔ لیکن بہرحال ''آپریشن بارباروسا‘‘ ناکام ہوگیا۔​
 

Back
Top