Quran Khulasa e Tafseer Namaz Roza Quran Para #5 Khulasa e Tafseer By Mufti Muneeb ul Rehman

دوسری جگہ پڑھ رہی تھی آپ کے ساتھ شیئر کرتی چلوں
@intelligent086

سورہ نساءمَدَنی ہے جس میں 24رکوع اور 176آیاتِ بینات ہیں۔
”نِسَائ“ کا معنی عورتیں ہیں۔ چونکہ اس سورہ مبارکہ میں عورتوں سے متعلق اس قدر زیادہ احکام آئے ہیں کہ جو کسی اور سورت میں نہیں آئے، اسی لئے بطورِ علامت اس سورہ مبارکہ کانام ”نسائ“ رکھا گیا۔
چونکہ یہ سورہ مبارکہ مَدَنی ہے اور مدنی زندگی میں مسلمانوں کے ابتدائی معاشرے میں معاشرتی، خاندانی اور عائلی قوانین کے ساتھ ساتھ بعض فرسودہ خیالات کی اصلاح کی بھی ضرورت تھی اس لئے مسلمانوں کو نِفاق سے بچ کر خالص توحید کے ساتھ، خاندان سے لے کر ریاست(State) تک ایک مضبوط اجتماعیت قائم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
جس طرح سورہ بقرہ میں یہودیوں، اور سورہ آلِ عمران میں عیسائیوں کے خلاف فردِ جرم عائد کی گئی تھی، اسی طرح اس سورہ مبارکہ میں منافقین کے خلاف فردِ جرم (Charge sheet)عائد کی گئی ہے۔(60تا115)
اس سورہ مبارکہ میں اسلام کے نظامِ معاشرت، نظامِ حکومت اور نظامِ عدل وقِسط کی وضاحت کرتے ہوئے یتیموں کے حقوق کا خیال رکھنے، مرنے والے کی میراث(Laws of inheritnce)کو ٹھیک ٹھیک تقسیم کرنے اور خاص طور پر عورتوں اور یتیموں کو ان کا حصہ دینے، زیادہ سے زیادہ چار بیویاں رکھنے اور ان کے درمیان عَدل وانصاف قائم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پندرہ محرمات، نکاح کی بنیادی شرائط، پڑوسیوں اور رشتہ داروں سے حُسنِ سلوک کرنے، اچھی سِفارش کی فضیلت، قتل کے جرم میں قصاص،اور سفر کی حالت میں نمازِ قصرکے احکامات بھی بیان ہوئے ہیں۔(1تا43، 103،129،)
یہودیوں کے خیالات کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کیا گیا اور عیسائیوں کا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ کا شریک ماننے کی مذمت اور تردید سمیت جہاد کے احکام بیان کرنے کے لئے یہ سورہ مبارکہ نازل کی گئی۔(156)
پانچویں پارے میں گھر کے نظام کو درست رکھنے کے لئے یہ ہدایت دی گئی ہے کہ گھر میں حاکمیت اور ذمہ دار ہونے کا درجہ مرد کو حاصل ہے۔خاندان مل کر معاشرہ بنتا ہے اور معاشرے مل کر ریاست(State) بنتی ہے۔ خاندان مضبوط ہوں گے تو ریاست مضبوط ہوگی، اگرخاندان کمزور ہو تو ریاست کمزور ہوتی ہے۔ خاندانوں کی مضبوطی میاں بیوی کے اچھے تعلقات، حقوق کی ادائیگی، ماں باپ، عزیزوں رشتہ داروں، یتیموں اور پڑوسیوں کے حقوق ادا کرنے سے ہوتی ہے۔
کوئی بھی شخص اس وقت تک کامل مومن نہیں ہو سکتا جب تک وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلوں پر راضی نہ ہوجائے۔اسلامی ریاست میں حکومت اور رعایا کے حقوق وفرائض پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا گیا کہ:
٭حکومتی عہدے انصاف کے ساتھ اہل (Eligible) لوگوں کو تفویض کیے جائیں۔(58)
٭اللہ اور رسول کی اطاعت کے ماتحت، حکمرانوں(اولواالامر) کی اطاعت کی جائے۔(59)
٭اللہ اور رسول کی اطاعت مطلق اور غیر مشروط(Un-Conditional) ہے، جبکہ حکمرانوں،بزرگوں، اماموں اور مفتیوں(اولواالامر) کی اطاعت مقیداور مشروط(Bound & Condtional)ہے۔
اس کے بعد جہاد اور قتال کی تیاری کے ضمن میں یہ بات واضح کی گئی کہ موت کہیں بھی آسکتی ہے، گھر میں بھی اور مضبوط قلعوں میں بھی۔ گھر میں پڑے رہنا زندگی کے تحفظ کی ضمانت نہیں۔(78)
اس کے علاوہ منافقین کی قسمیں، ان کی سازشیں، ان کی علامتیں اور انجام بھی بیان کیا گیا۔

قتلِ خطاءاور قتل عَمد کے احکام کے ساتھ ساتھ کسی بھی بے گناہ مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرنے کی سزا انتہائی سخت لہجے میں بیان کی گئی۔(92تا94)
میں بھی اسی پوسٹ کو پڑھ کر یہاں آیا ھوں🤭
 

Back
Top