Ghazal Rokta hai koii Magar Jaein by Aamir Suhail

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
روکتا ہے کوئی مگر جائیں
دل کے بجھنے سے پیشتر جائیں
جن ہوائوں میں سانس لیتی ہو
ہم انہی گھاٹیوں میں مر جائیں
ہم تمہاری گلی کے کچھ بھی نہیں
ہم اگر تہمتوں سے ڈر جائیں
سر سے اوپر کشش ہے پانی کی
پائوں کہتے نہیں ٹھہر جائیں
اُس پری کو تو کوئی ہوش نہیں
کیا پرستان میں اتر جائیں
چاندنے کے لحاف میں لپٹی
فجر کی رُت ہو‘ لے کے گھر جائیں
وہ کھلونا سمجھ کے بیٹھی ہے
مجھ سے کہتی ہے چاند پر جائیں
وقت دولت نہیں ہے‘ مہلت ہے
جانے والے نہ دیر کر جائیں
دل نہیں ہے ہمارے سینے میں
اُس کی دہلیز پر جو دھر جائیں
شعر کہتے ہیں یار جس کے لیے
دیکھنے اس کو اک نظر جائیں
سید عامر سہیل
 

Back
Top