intelligent086
Star Pakistani
20
- Messages
- 17,578
- Reaction score
- 26,649
- Points
- 2,231
دہلی کے حالات پر
عامر عزیز کی نظم ۔
سب یاد رکھا جائے گا، سب کچھ یاد رکھا جائے گا
تم رات لکھو، ہم چاند لکھیں گے
تم جیل میں ڈالو، ہم دیوار پھاند‘ لکھیں گے
تم ایف آئی آر لکھو، ہم تیار، لکھیں گے
تم ہمیں قتل کرو، ہم بن کے بھوت لکھیں گے
تمہارے قتل کے سارے ثبوت لکھیں گے
تم عدالت سے بیٹھ کر چٹکلے لکھو
ہم سڑکوں، دیواروں پہ انصاف لکھیں گے
بہرے بھی سن لیں، اتنی زور سے بولیں گے
اندھے بھی پڑھ لیں، اتنا صاف لکھیں گے
تم زمین پہ ظلم لکھ دو، آسمان پہ انصاف لکھا جائے گا
سب یاد رکھا جائے گا، سب کچھ یاد رکھا جائے گا
اور دن میں میٹھی میٹھی باتیں کرنا سامنے سے
سب کچھ ٹھیک ہے، ہر زبان میں تتلانا
رات ہوتے ہی حق مانگ رہے لوگوں پہ لاٹھیاں چلانا
گولیاں چلانا، ہم پہ حملے کرکے، ہمیں کو حملہ آور بتانا
سب یاد رکھا جائے گا، سب کچھ یاد رکھا جائے گا
اور میں اپنی ہڈیوں پہ لکھ رکھوں گا یہ ساری واردات
تم جو مانگتے ہو مجھ سے میرے ہونے کے کاغذات
اپنی ہستی کا تم کو ثبوت ضرور دیا جائے گا
یہ جنگ تمہاری آخری سانس تک لڑی جائے گی
سب یاد رکھا جائے گا، سب کچھ یاد رکھا جائے گا