Ashaar Shehar Khali , Jaadah Khali , Kocha Khali , Khana Khali (Farsi)

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
آج کل ایک فارسی نظم اور اس کا اردو ترجمہ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ مقبول ہو رہا ہے۔ یہ نظم ایک لڑکی گا رہی ہے۔ ظاہر ہے وہ ایرانی لڑکی ہے۔ لیکن وہ ایران میں موجود نہیں ہے۔ اس لئے کہ اس لڑکی نے جو لباس پہنا ہوا ہے وہ لباس آج کے ایران میں کوئی خاتون نہیں پہن سکتی۔ یہ نظم خاصی طویل ہے۔ ہم اس کا کچھ حصہ ہی یہاں پیش کر رہے ہیں۔ اس نظم کے دو شعر اردو ترجمے کے ساتھ فارسی میں پیش ہیں۔
شہر خالی، جادہ خالی، کوچہ خالی، خانہ خالی
جام خالی، سفرہ خالی، ساغر و پیمانہ خالی
(شہر خالی، رستہ خالی، کوچہ خالی، خانہ خالی
جام خالی، میز خالی، ساغر و پیمانہ خالی)
وائی از دنیا کہ یار از یار می ترسد
( وائی اے دنیا کہ دوست دوست سے ڈر رہا ہے)
غنچہ ہائے تشنہ از گلزار می ترسد
( تشنہ غنچہ باغ ہی سے ڈر رہا ہے)
ہم نے عرض کیا ناں کہ یہ ایک خاصی طویل نظم ہے لیکن جس خلوص کے ساتھ یہ نظم ہمارے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے اس سے محسوس ہوتا ہے کہ یہ ہماری اپنی داستان ہے۔ بلکہ ہماری آج کی پوری دنیا کی ہی داستان ہے۔ یہ نظم ہمیں زمان خان نے بھیجی ہے۔ اس کا اردو ترجمہ غالباً فارسی کے استاد معین نظامی صاحب نے کیا ہے۔ یہ نظم ہم سب کی ترجمانی کر رہی ہے۔ اس دنیا کو جس ناگہانی بلا نے گھیر رکھا ہے،
مسعود اشعر کے کالم سے انتخاب​
 

 
Back
Top