Asad Rehman
Super Star Pakistani
16
- Messages
- 13,866
- Reaction score
- 33,100
- Points
- 1,451
سکونِ جسم و جاں بھی روح کا آزار لگتا ہے
سو اب آرام سے جینا مجھے دشوار لگتا ہے
مرے رستے میں لوگوں نے وہ دیواریں اُٹھائی ہیں
کہ اپنے گھر کا دروازہ بھی اب دیوار لگتا ہے
کٹی ہے جب سے گردن ایک مردِ سرکشیدہ کی
مجھے ہر سربُریدہ صاحبِ دستار لگتا ہے
لہو بہتا ہوا دیکھا ہے جب سے غنچہ و ُگل کا
پرکاہِ خمیدہ ہم سرِ تلوار لگتا ہے
صفِ اعدا میں میرا اِک ُپرانا یار شامل ہے
سو ُ ّمٹھی بھر یہ دستہ لشکرِ ّجرار لگتا ہے
غمِ دُنیا کوئی دِن کے لیے روپوش ہی رہنا
غمِ جاناں کئی دِن سے ُجنوں آثار لگتا ہے
کسی دن آ کے دیکھو تو خلوصِ دل کی ارزانی
مری نادار بستی میں بھی اک بازار لگتا ہے
سو اب آرام سے جینا مجھے دشوار لگتا ہے
مرے رستے میں لوگوں نے وہ دیواریں اُٹھائی ہیں
کہ اپنے گھر کا دروازہ بھی اب دیوار لگتا ہے
کٹی ہے جب سے گردن ایک مردِ سرکشیدہ کی
مجھے ہر سربُریدہ صاحبِ دستار لگتا ہے
لہو بہتا ہوا دیکھا ہے جب سے غنچہ و ُگل کا
پرکاہِ خمیدہ ہم سرِ تلوار لگتا ہے
صفِ اعدا میں میرا اِک ُپرانا یار شامل ہے
سو ُ ّمٹھی بھر یہ دستہ لشکرِ ّجرار لگتا ہے
غمِ دُنیا کوئی دِن کے لیے روپوش ہی رہنا
غمِ جاناں کئی دِن سے ُجنوں آثار لگتا ہے
کسی دن آ کے دیکھو تو خلوصِ دل کی ارزانی
مری نادار بستی میں بھی اک بازار لگتا ہے
مشتاق عاجز