Health Article Suraj ki Roshnii Se Doori Bachon ki Bimari ka Aham Sabab By Saba Riaz

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
سورج کی روشنی سے دوری بچوں کی بیماری کا اہم سبب

sun.jpg

تحریر : صبا ریاض
ایک تحقیق کے مطابق ایک سے پانچ سال کی عمر کے 50 فیصد اور چھ سے گیارہ سال کی عمر کے70 فیصد بچوں میں وٹامن ڈی کی کمی پائی جاتی ہے۔ جس کی بڑی وجہ جسم کو سورج کی روشنی سے دور رکھنا ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی مختلف جسمانی اعضاء اور ان کے کام کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے،چونکہ یہ بچوں کے بڑھنے کی عمر ہوتی ہے ایسے میں وٹامن ڈی کی کمی جہاں ان کی ہڈیوں کو کمزور کرتی ہے

،وہیں ان کے بڑھنے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔ بچوں کے میٹا بولزم اور قوت مدافعت میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔سکول سے واپس آنے کے بعد بچے اپنا زیادہ تر وقت ویڈیو گیمز کھیلنے میں یا ٹی وی کے آگے بیٹھ کر گزار دیتے ہیں۔ایسے میں مائوں کو چاہیے کہ وہ وقت نکال کر بچوں کو گھر سے باہر ضرور لے کر جائیں،کیونکہ روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ سورج کی روشنی میں بیٹھنا بے حد فائدے مند ہے۔ روزانہ جسم کو دھوپ لگوانے سے بیس قسم کے کینسر سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔خواتین میں چھاتی کے کینسر کی شرح آئے روز بڑھ رہی ہے۔سورج کی روشنی اس سے بچائوکا اہم ذریعہ ہے۔جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ کیلشیئم بچوں کی ہڈیوں کے لیے نہایت ضروری ہے۔ایسے میں سورج کی شعاعوں کے ذریعے وٹامن ڈی جسم میں داخل ہو کر ہڈیوں کی کیلشیئم جذب کرنے کی قوت میں اضافہ کرتا ہے۔ جس کے نتیجے میں کسی حادثے یا چوٹ لگنے کی صورت میں ہڈی ٹوٹنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں ، اوربچے ہڈیوں کی بیماریوں سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔نظر کی کمزوری کا مسئلہ بھی بچوں میں آئے روز بڑھ رہا ہے۔چھوٹے چھوٹے بچوں کو بھی عینک کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے۔ وٹامن ڈی اس لحاظ سے بھی فائدہ مند ہے کہ یہ آنکھ کے عدسے کو کمزور ہونے یا اس پر داغ لگنے سے محفوظ رکھتا ہے۔ لہٰذاایک تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی کی مناسب مقدار بچوں کی بینائی متاثر ہونے سے بچاتی ہے۔ وٹامن ڈی کی مناسب مقدار قوت مدافعت کو بڑھاتی ہے،اوربچوں کو جسمانی طور پر مضبوط بناتی ہے۔اس سے نہ صرف میٹا بولزم بڑھتا ہے بلکہ جسم میں چربی کی مقدار بھی کم ہوتی ہے اور موٹاپے سے محفوظ رہنے میں مدد ملتی ہے۔ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ وقت نکال کر سورج کی روشنی میں ضرور بیٹھیں۔یہ بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے میں بے حد مدد گار ہے۔ جسم کو سورج کی روشنی کا عادی بنانے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ گرمیوں میں سکول جانے والے بچوں میں ہیٹ سٹروک کا شکار ہونے کے امکانا ت کافی حد تک کم ہو جاتے ہیں۔ایک تحقیق کے مطابق ایسے لوگ جو اپنا زیادہ تر وقت گھر کے اندر رہ کر گزار دیتے ہیں وہ سورج کی روشنی لینے والوں کی نسبت ساٹھ فیصد زیادہ ہیٹ سٹروک کا شکار ہوتے ہیں۔رات کو بھر پور اور سکون کی نیند لینے میں بھی سورج کی شعاعیں فائدہ مند ہیں۔یہ جسم سے تھکاو ٹ کو دور کر کے نہ صرف اعصاب کو پُر سکون کرتی ہیں بلکہ انہیں مضبوط بھی بناتی ہیں۔زخموں کو مندمل کرتی ہیںاور درد میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ اس سے موڈ بھی بحال رہتا ہے اور جسم میں انرجی بڑھتی ہے۔بچوں میں دانتوں کی بیماریاں بھی عام ہوتی ہیں ۔سورج کی روشنی ان سے بچائو میں بھی مدد گار ہے۔سکاٹ لینڈ میں دانتوں سے متعلق ایک تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ بچے جو کھیل کود کے لیے گھر سے باہر گرائونڈز یا پارکس میں جاتے ہیں ۔ان کے دانت کم بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں بہ نسبت ان بچوں کے جو اپنا فارغ وقت موبائل فون یا کمپیوٹر پر گیمز کھیلنے میں صرف کرتے ہیں۔سورج کی روشنی قدرت کی عطا کردہ ایسی نعمت ہے جس کا کوئی متبادل نہیں ۔لہٰذا اپنی اور اپنے بچوں کی صحت کے لیے روزانہ سورج کی دھوپ انجوائے کرنا معمول کا حصہ بنائیں۔


 

@intelligent086
ماشاءاللہ
بہت عمدہ انتخاب
اہم اور مفید طبی معلومات شیئر کرنے کا شکریہ
 
Back
Top