Ulema agreed on a 20-point SOP for Ramazan amid coronavirus outbreak

Veer

Veer

Famous Pakistani
Staff member
27
 
Messages
35,541
Reaction score
45,337
Points
3,711
masjid-ramadan-sehri-iftari.jpg


In Ramadan, worshipers will be able to offer all congregational prayers at mosques after taking necessary precautions, including that of social distancing, to avoid spread of the contagious novel coronavirus during the holy month that is likely to start from Friday, April 24.
  • Reading out the SOP, the president said all mosques will remove carpets and clean the floor. However, people would be allowed to bring their prayers mats from home.
  • There will be no gathering after congregational prayers – including five times daily prayers, Friday prayers and taraweeh – prayers offered after Isha prayer in Ramazan.
  • The prayers will preferably be offered in open courtyards of mosques or a garden.
  • People over 50 years of age and children would not be allowed and the worshipers during congregational prayers will stand at 6-feet distance from each other, according to social distancing precaution prescribed by the World Health Organisation (WHO).
  • The SOP said taraweeh and other congregational prayers will not be conducted on roads, footpaths and anywhere else other than mosques. It said mosques floors should be washed with chlorinated water regularly and mosques would form committees to ensure people are abiding by the rules and SOPs.
  • It recommended painting markers on floors to ensure people follow social distancing rules. It also asked people to perform ablution at home; wear face masks in mosques and avoid handshakes and hugging.
  • The president asked people to perform Aitkaf at home. During Aitkaf, worshippers stay in mosque in the last 10 days of Ramazan in order to fully dedicate themselves to worship.
  • The SOP said the mosques would not organize mass Sehri and Iftar gathering and that the mosque committees would remain in constant contact with the authorities
@Recently Active Users
 
ملک بھر میں رمضان المبارک میں مساجد کے لیے لائحہ عمل جاری کردیا گیا۔

صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کی زیرصدارت علما و مشائخ کانفرنس ہوئی جس میں تمام صوبوں سے علمائے کرام نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی، اجلاس میں رمضان المبارک میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے موثر لائحہ عمل تیار کرنے پر غور کیا گیا اور احتیاطی تدابیر پر مشتمل 20 نکات پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس کے دوران صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کی زیرصدارت علما و مشائخ کانفرنس ہوئی جس میں تمام صوبوں سے علمائے کرام نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی، اجلاس میں رمضان المبارک میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے موثر لائحہ عمل تیار کرنے پر غور کیا گیا۔

اجلاس کا مقصد رمضان المبارک میں قومی ہم آہنگی پیدا کرنا ہے

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اجلاس کا مقصد رمضان المبارک میں قومی ہم آہنگی پیدا کرنا ہے کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی، کورونا وائرس کی وجہ سے کئی علاقوں میں حالات سخت اور کئی جگہ معمول پر ہوں گے۔

کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے رمضان المبارک میں احتیاطی تدابیرضروری ہیں

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے رمضان المبارک میں احتیاطی تدابیرضروری ہیں، امید کرتا ہوں کہ مساجد میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔

کانفرنس میں 20 نکات پر غور کیا گیا اور تمام فیصلے اتفاق رائے سے ہوئے ہیں

علمائے کرام سے مشاورتی اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کانفرنس میں 20 نکات پر غور کیا گیا اور تمام فیصلے اتفاق رائے سے ہوئے ہیں تاہم کسی نے لاک ڈاؤن اور مساجد بند کرنے کے حوالے بات نہیں کی۔

کم عمر اور 50 سال سے زائد عمر کے اشخاص مسجد میں نہ آئیں

صدر مملکت نے کہا کہ نمازی مساجد اور امام بارگاہوں میں سماجی فاصلے کو برقرار رکھیں، مساجد اور امام بارگاہوں میں قالین اور دریاں نہیں بچھائی جائیں گی، جن عبادگاہوں میں صحن ہے وہاں نماز ادا کی جائے جب کہ کم عمر اور 50 سال سے زائد عمر کے اشخاص مسجد میں نہ آئیں، مساجد کی زمین کو کلورین ملے محلول سے دھویا جائے۔

نماز کے دوران 6 فٹ کا فیصلہ ہونا چاہیے

صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ نماز کے دوران 6 فٹ کا فیصلہ ہونا چاہیے، نمازی حضرات وضو گھرسے کرکے آئیں، مساجد اور امام گاہوں میں ماسک پہن کر صابن سے ہاتھ دھو کرآئیں جب کہ مسجد میں سحر اور افطار کا اجتماعی انتظام بھی نہ کیا جائے۔
@Recently Active Users
 

اچھے اقدامات ہیں۔ مگر میں نے ذاتی طور پر جو مشاہدہ کیا ہے عوام کی اکثریت اب بھی کورونا وائرس کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کو تیار نہیں۔ مساجد ضرور آباد رکھیں ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر بھی اختیار کریں۔

@Recently Active Users
 
@Veer bro
ماشاءاللہ
اچھی خبر ہے اگر حکومت اور علماء اپنے اپنے معاہدوں پر قائم رہ سکے حکومت اس کو سیاسی نقطہ نظر سے دیکھ رہی ہے اور علماء مذہبی حالانکہ معاملہ اور ہے
 
Back
Top