Quran Hadith Women March - Pardey sey Azadi?

Angelaa

Angelaa

Popular Pakistani
6
 
Messages
2,471
Reaction score
4,079
Points
276
aashoora-13.jpg


ایک غیرتمند مسلمان، ماں ،کی قوم کی بچیوں کےنام " پیغام "
منقول
عورت كا اجنبى اور غير محرم مردوں سے چہرے كا پردہ كرنا فرض ہے،
اول:
كتاب اللہ كے دلائل:
پہلى دليل:
اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
"اور آپ مومن عورتوں كو كہہ ديجئے كہ وہ بھى اپنى نگاہيں نيچى ركھيں اور اپنى شرمگاہوں كى حفاظت كريں، اور اپنى زينت كو ظاہر نہ كريں، سوائے اسكے جو ظاہر ہے، اوراپنے گريبانوں پر اپنى اوڑھنياں ڈالے رہيں، اور اپنى آرائش كو كسى كے سامنے ظاہر نہ كريں، سوائے اپنے خاوندوں كے، يا اپنے والد كے، يا اپنے سسر كے، يا اپنے بيٹوں كے، يا اپنے خاوند كے بيٹوں كے، يا اپنے بھائيوں كے، يا اپنے بھتيجوں كے، يا اپنے بھانجوں كے، يا اپنے ميل جول كى عورتوں كے، يا غلاموں كے، يا ايسے نوكر چاكر مردوں كے جو شہوت والے نہ ہوں، يا ايسے بچوں كے جو عورتوں كے پردے كى باتوں سے مطلع نہيں، اور اس طرح زور زور سے پاؤں مار كر نہ چليں كہ انكى پوشيدہ زينت معلوم ہو جائے، اے مسلمانو! تم سب كے سب اللہ كى جانب توبہ كرو، تا كہ تم نجات پا جاؤ"۔
النور : 31
اس آيت سے عورت كے پردہ كے فرض كى دلالت درج ذيل ہے:
وضاحت:ـ اللہ سبحانہ و تعالى نے مومن عورتوں كو اپنى عفت و عصمت كى حفاظت كا حكم ديا ہے، اور كيونكہ چہرہ ننگا ركھنا عورت كو ديكھنے، اور اس كے حسن و جمال ميں غور و فكر كرنے اور اس سے لذت حاصل كرنے كا سبب ہے، جس كے نتيجہ ميں وہاں تك پہنچنے كى كوشش اور رابطہ كيا جائيگا. یہ جسم بھی اللہ کی امانت ہے اور مرضی بھی اللہ کی ہوتی ہے.
------------------------------------------
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کے لیے زنا کا کوئی نہ کوئی حصہ لکھ دیا ہے جس سے اسے لامحالہ گزرنا ہے، پس آنکھ کا زنا ( غیرمحرم کو ) دیکھنا ہے، زبان کا زنا غیرمحرم سے گفتگو کرنا ہے، دل کا زنا خواہش اور شہوت ہے اور شرمگاہ اس کی تصدیق کر دیتی ہے یا اسے جھٹلا دیتی ہے۔ اور شبابہ نے بیان کیا کہ ہم سے ورقاء نے بیان کیا، ان سے ابن طاؤس نے، ان سے ان کے والد نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پھر اس حدیث کو نقل کیا۔
(صحيح بخارى حديث نمبر 6612

خالو ،دیور جیٹھ بہنوئی اور بھی لوگ نامحرم ہوتے ہیں..ان سے بھی پردہ فرض ہوتا ہے چہرے کا.شرعی پردہ کریں پردہ بوجھ نہیں ہے بلکہ اس میں آپ محفوظ رہینگی انسان سب سے زیادہ محفوظ نقاب میں اور اپنے گھر میں ہوتا ہے.. یہی آزادی ہوتی ہے عورت کی.. ورنہ بنا پردہ کے تو غلامی ہوتی ہے.. پردہ آپ کی شناخت چھپاتا نہیں بلکہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ عزت دار اور شریف گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں..


حدیث نمبر: 5674 --- سیدنا عقبہ بن عامر ؓ سے روایتہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”بچو تم عورتوں کے پاس جانے سے ۔ “ ایک شخص انصاری بولا : یا رسول اللہ ! اگر دیور جائے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”دیور توموت ہے ۔ “ صحیح مسلم 5674
--- سلامتی اور صحت کا بیان --- باب : اجنبی عورت سے تنہائی کرنا اور اس کے پاس جانا حرام ہے​
 

Back
Top