Ashaar Write a Shair, ghazal or Nazam Daily July 2019

Sleepless nights in the sad season
Scattered every moment, changed every path
Who will come in this sad season?
Somebody would go there
and reduced her distances
scatter my memories in her street
tell you how someone scatter
the pearl of love towards you,
somebody would go and invite you in my words
the words full of love and emotions

@Falak

Just a try!
 
@Mishaikh
@Falak
@Hunain Naeem
@Recently Active Users


کی وفا ہم سے تو غیر اُس کو جفا کہتے ہیں
ہوتی آئی ہے کہ اچّھوں کو بُرا کہتے ہیں

اسداللہ خان غالب
 

@Mishaikh
Oh, it's beautiful! You truly have a way with words. a feel of emptiness...
 
@Ellaf khan @Mishaikh @Recently Active Users


وسعت_چشم کو ______ اندوہ_بصارت لکھا
میں نے اک وصل کو اک _____ہجر کی حالت لکھا
میں نے لکھا کہ ____ صف دل کبھی خالی نہ ہوئی
اور کبھی خالی ہوئی بھی تو ______ ملامت لکھا
صرف ______ آواز کہاں تک مجھے جاری رکھتی
میں نے چپ سادہ لی ______ سناٹے کو عادت لکھا
یہ سفر پاؤں ہلانے کا نہیں _______ آنکھ کا ہے
میں نے اس باب میں رکنے کو _____ مسافت لکھا
میں نے پرواز لکھی ______حد فلک سے آگے
اور بے بال و پری کو بھی ______ نہایت لکھا
میں نے دستک کو لکھا ______ کشمکش بے خبری
جنبش_پردہ کو آنے کی _______ اجازت لکھا
لکھنے والوں نے تو ______ ہونے کا سبب لکھا
میں نے ہونے کو _____ نہ ہونے کی وضاحت لکھا
اشک گر سب نے لکھے _____ میں نے ستارے لکھے
عاجزی سب نے لکھی______ میں نے عبادت لکھا
میں نے خوشبو کو لکھا ______دسترس_گمشدگی
رنگ کو _______ فاصلہ رکھنے کی روایت لکھا
زخم لکھنے کے لیے _____ میں نے لکھی ہے غفلت
خون لکھنا تھا مگر ______ میں نے حرارت لکھا
حسن_گویائی کو لکھنا تھا لکھی _____ سرگوشی
شور لکھنا تھا سو ______ آزار سماعت لکھا !
میرے سر پر کبھی ______ افسوس کا سیا نہ رہا
رنج تھا جس کی جگہ _____ میں نے شکایت لکھا
میں نےتعبیر کو ______ تحریر میں آنے نہ دیا
خواب لکھتے ہوۓ ______ محتاج_بشارت لکھا
کوئی آسان رفاقت ______ نہیں لکھی میں نے
قرب کو جب بھی لکھا ______ جزو رقابت لکھا...!!
 
loadWebfont('font1532433570');Apni Gali Mai Mujh Ko Na Kar Dafan Bad_e_ Qatl
Mere Pate Se Khalq Ko Kyun Tera Ghar Mile....
Excellent choice

@Recently Active Users


تیرے غموں سے ایک بڑا فائدہ ہوا
ہم نے سمیٹ لی دل ِ مُضطر میں کائنات
اس راہِ شوق میں مرے نا تجربہ شناس
غیروں سے ڈر نہ ڈر مگر اپنوں سے احتیاط
مصطفیٰ زیدی
 

ابھی وقت ہے ابھی سانس ہے،
ابھی لوٹ آ میرےگمشدہ۔۔۔۔۔
مجھےناز ہےمیرے ضبط پر،
مجھے پھر رلا میر ے گمشدہ۔۔۔۔۔۔۔
یہ نہیں کہ _ تیرے فراق میں ،
میں اجڑگیا یا بکھر گیا!!
ہاں محبتوں پہ جو مان تھا
وہ نہیں رہا میرے گمشدہ۔۔۔۔۔۔
مجھے علم ہے کہ تو چاند ہے
کسی اور کا، مگر ایک پل!!
میرے آسمان حیات پہ
ذرا جگمگا ___ میرے گمشدہ۔۔۔۔۔۔
تیرے التفات کی بارشیں
جو میری نہیں تو بتا مجھے!!
تیرے دشت چاہ میں کس لیے
میرا دل جلا میرے گمشدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گھنے جنگلوں میں گھرا ہوں میں
بڑا گھپ اندھیر اہےچار سو!!
کوئ اک چراغ تو جل اٹھے،
ذرا مسکرا میرے گمشدہ۔۔۔۔۔۔

@Recently Active Users
 
Back
Top