Falak
Super Star Pakistani
I Love Reading
15
- Messages
- 11,348
- Reaction score
- 19,974
- Points
- 1,236
یہ سرائے ہے
ابن انشا
یہ سرائے ہے یہاں کس کا ٹھکانا ڈھونڈو
یاں تو آتے ہیں مسافر سو چلے جاتے ہیں
ہاں یہی نام تھا کچھ ایسا ہی چہرا مہرا
یاد پڑتا ہے کہ آیا تھا مسافر کوئی
سونے آنگن میں پھرا کرتا تھا تنہا تنہا
کتنی گہری تھی نگاہوں کی اداسی اس کی
لوگ کہتے تھے کہ ہوگا کوئی آسیب زدہ
ہم نے ایسی بھی کوئی بات نہ دیکھی اس میں
یہ بھی ہمت نہ ہوئی پاس بٹھا کے پوچھیں
دل یہ کہتا تھا کوئی درد کا مارا ہوگا
لوٹ آیا ہے جو آواز نہ اس کی پائی
جانے کس در پہ کسے جا کے پکارا ہوگا
یاں تو ہر روز کی باتیں ہیں یہ جیتیں ماتیں
یہ بھی چاہت کے کسی کھیل میں ہارا ہوگا
ایک تصویر کچھ آپ سے ملتی جلتی
ایک تحریر تھی پر اس کا تو قصہ چھوڑیں
چند غزلیں تھیں کہ لکھیں کبھی لکھ کر کاٹیں
شعر اچھے تھے جو سن لو تو کلیجہ تھامو
بس یہی مال مسافر کا تھا ہم نے دیکھا
جانے کس راہ میں کس شخص نے لوٹا اس کو
گزرا کرتے ہیں سلگتے ہوئے باقی ایام
لوگ جب آگ لگاتے ہیں بجھاتے بھی بھی نہیں
اجنبی پیت کے ماروں سے کسی کو کیا کام
بستیوں والے کبھی ناز اٹھاتے بھی نہیں
چھین لیتے ہیں کسی شخص کے جی کا آرام
پھر بلاتے بھی نہیں پاس بٹھاتے بھی نہیں
ایک دن صبح جو دیکھا تو سرائے میں نہ تھا
جانے کس دیس گیا ہے وہ دوانا ڈھونڈو!!
ہم سے پوچھو تو نہ آئے گا وہ جانے والا
تم تو ناحق کو بھٹکنے کا بہانا ڈھونڈو
یاں تو آیا جو مسافر یوں ہی شب بھر ٹھہرا
یہ سرائے ہے یہاں کس کا ٹھکانا ڈھونڈو
@Recently Active Users
ابن انشا
یہ سرائے ہے یہاں کس کا ٹھکانا ڈھونڈو
یاں تو آتے ہیں مسافر سو چلے جاتے ہیں
ہاں یہی نام تھا کچھ ایسا ہی چہرا مہرا
یاد پڑتا ہے کہ آیا تھا مسافر کوئی
سونے آنگن میں پھرا کرتا تھا تنہا تنہا
کتنی گہری تھی نگاہوں کی اداسی اس کی
لوگ کہتے تھے کہ ہوگا کوئی آسیب زدہ
ہم نے ایسی بھی کوئی بات نہ دیکھی اس میں
یہ بھی ہمت نہ ہوئی پاس بٹھا کے پوچھیں
دل یہ کہتا تھا کوئی درد کا مارا ہوگا
لوٹ آیا ہے جو آواز نہ اس کی پائی
جانے کس در پہ کسے جا کے پکارا ہوگا
یاں تو ہر روز کی باتیں ہیں یہ جیتیں ماتیں
یہ بھی چاہت کے کسی کھیل میں ہارا ہوگا
ایک تصویر کچھ آپ سے ملتی جلتی
ایک تحریر تھی پر اس کا تو قصہ چھوڑیں
چند غزلیں تھیں کہ لکھیں کبھی لکھ کر کاٹیں
شعر اچھے تھے جو سن لو تو کلیجہ تھامو
بس یہی مال مسافر کا تھا ہم نے دیکھا
جانے کس راہ میں کس شخص نے لوٹا اس کو
گزرا کرتے ہیں سلگتے ہوئے باقی ایام
لوگ جب آگ لگاتے ہیں بجھاتے بھی بھی نہیں
اجنبی پیت کے ماروں سے کسی کو کیا کام
بستیوں والے کبھی ناز اٹھاتے بھی نہیں
چھین لیتے ہیں کسی شخص کے جی کا آرام
پھر بلاتے بھی نہیں پاس بٹھاتے بھی نہیں
ایک دن صبح جو دیکھا تو سرائے میں نہ تھا
جانے کس دیس گیا ہے وہ دوانا ڈھونڈو!!
ہم سے پوچھو تو نہ آئے گا وہ جانے والا
تم تو ناحق کو بھٹکنے کا بہانا ڈھونڈو
یاں تو آیا جو مسافر یوں ہی شب بھر ٹھہرا
یہ سرائے ہے یہاں کس کا ٹھکانا ڈھونڈو
@Recently Active Users