Maria-Noor
New Member
I Love Reading
Invalid Email
11
- Messages
- 6,575
- Reaction score
- 11,924
- Points
- 731
یہیں پر تو کہیں
تمہارے لبوں نے
مرے سرد ہونٹوں سے برفیلے ذرے چنے تھے
اسی پیڑ کی چھال پر ہاتھ رکھ کر
ہم اک دن کھڑے تھے
یہیں برف باری میں ہم لڑکھڑاتے ہوئے جا رہے تھے
بہک تازہ بوسوں کی سر میں سمائے
ہم آغوشی جسم و جاں کے نشے میں
گئی برف باری کی رت
اور پگھلتی ہوئی برف بھی بہہ گئی سب
یہاں کچھ نہیں اب
کہ ہر شے نئی ہے
ہٹا کر ردا برف کی گھاس لہرا رہی ہے
ہری پتیوں کی گھنی ٹہنیوں میں
ہوا جب چلے تو
گئے موسموں سے گزرتی
ہماری ہنسی گونجتی ہے
تمہارے لبوں نے
مرے سرد ہونٹوں سے برفیلے ذرے چنے تھے
اسی پیڑ کی چھال پر ہاتھ رکھ کر
ہم اک دن کھڑے تھے
یہیں برف باری میں ہم لڑکھڑاتے ہوئے جا رہے تھے
بہک تازہ بوسوں کی سر میں سمائے
ہم آغوشی جسم و جاں کے نشے میں
گئی برف باری کی رت
اور پگھلتی ہوئی برف بھی بہہ گئی سب
یہاں کچھ نہیں اب
کہ ہر شے نئی ہے
ہٹا کر ردا برف کی گھاس لہرا رہی ہے
ہری پتیوں کی گھنی ٹہنیوں میں
ہوا جب چلے تو
گئے موسموں سے گزرتی
ہماری ہنسی گونجتی ہے